راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) کے نائب صدر جینت چودھری نے تینوں زرعی قوانین کو کسانوں کے مفاد کے خلاف قرار دیتے ہوئے کسانوں سے اس کے خلاف متحد ہونے کی اپیل کی۔
چودھری نے آج یہاں ضلع کے کھرجا تحصیل کے فیروز پور گاؤں میں منعقد کسان مہاپنچایت میں کہا کہ ان نئے قوانین سے کچھ بڑے کاروباریوں و سرمایہ داروں کو ہی فائدہ ملے گا۔ اگر یہ قوانین نافذ ہوتے ہیں تو ملک کا کسان برباد ہوجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ 'جب ملک کے کسان ان قوانین کی مخالفت کررہے ہیں تو مرکزی حکومت ان کو کیوں نافذ کرنے کے ضد پر ہے۔
آر ایل ڈی کے نائب صدر نے الزام لگایا کہ مرکز میں جب سے مودی حکومت اقتدار میں آئی ہے، تبھی سے کسان اور یومیہ مزدوروں کی اندیکھی جاری ہے۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے سابق وزیر اعظم چودھری چرن سنگھ کی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ 'چودھری صاحب کہتے تھے کہ کسان کو اپنی ایک آنکھ اقتدار پر اور دوسری آنکھ کھیتی پر رکھنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ بعض وجوہات کی بنا پر کسانوں میں اختلاف پیدا ہوا اور ان کی سیاسی طاقت ختم ہوگئی۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ مرکزی حکومت اب کسانوں کے خلاف قانون بنا رہی ہے۔
آر ایل ڈی کے نائب صدر نے کسانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ لکشمن ریکھا کھینچ لیں اور اس بات پر غورکریں کہ کون ان کا اپنا ہے اورکون ان کا مخالف۔ کسان اب متحد ہوکر اپنی کھوئی ہوئی سیاسی طاقت کو حاصل کرتے ہوئے ملک کو اس کا احساس کرائیں۔
انہوں نے وزیر اعظم کے ’’ آندولن جیوی‘‘ کی نئی اصطلاح پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ملک کا کسان ’’آندولن جیوی‘‘ نہیں بلکہ اپنے مستقبل کے فکر میں دھرنے پر بیٹھا ہے۔