اردو

urdu

ETV Bharat / state

متازع زمین کے نزدیک یونیورسٹی قائم کرنے کا مطالبہ کیا

مسلم علما کے ایک وفدنے وزیر اعلیٰ سے ملاقات کرکے ایودھیا میں مسجد کے ساتھ اسلامی یونیورسٹی قائم کرنے کا مشورہ دیا۔

متازع زمین کے نزدیک یونیورسٹی قائم کرنے کا مطالبہ کیا

By

Published : Nov 12, 2019, 10:33 PM IST

ایودھیا قضیہ میں سپریم کورٹ کی جانب سے متنازع زمین کو ہندؤں کودینے اور بابری مسجد کے لیے پانچ ایکڑ زمین فراہم کرنے کے فیصلے کے بعد مسلموں کے ایک گروپ کی جانب سے متنازع زمین کے ارد گرد مرکزی حکومت کے ذریعہ لی گئی 67 ایکڑ زمین پر ہی اسلامی یونیورسٹی اور مسجد کی تعمیر کا مطالبہ کیا ہے۔

اگرچہ اس قضیہ کے اہم فریق آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ و سنی سینٹرل وقف بورڈ کی جانب سے ابھی اس بات پر میٹنگ ہونی ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر ایودھیا میں دوسرے مقام پر زمین کو لینا ہے کہ نہیں لیکن ادھر پیر کو مسلم علما کے ایک وفدنے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کرکے اجودھیامیں مسجد کے ساتھ اسلامی یونیورسٹی قائم کرنے کا مشورہ دیا۔

علما کے وفد نے فیصلے کے بعد ریاست میں امن وامان کو قائم رکھنے کے لیے وزیر اعلیٰ کی تعریف کی۔

وزیراعلیٰ نے اپنی مختصر گفتگو میں علما سے سماجی ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لیے تجاویز طلب کی اور کسی بھی صورت میں شر پسند عناصر کو برداشت نہ کرنے کی ہدایت دی۔

وزیراعلیٰ سے ملاقات کے دوران مسلم وفد میں شامل مولانا سلمان حسینی ندوی نے ایوھیا میں مسجد کے ساتھ اسلامی یونیورسٹی کا مطالبہ کیا۔

وہیں منگل کو بابری مسجد کے مدعی اقبال انصاری نے رام جنم بھومی کے ارد گرد ضبط کی گئی 67 ایکڑ زمین میں سے ہی پانچ ایکڑ زمین فراہم کرنے کا مطالبہ کیا ۔

خیال رہے کہ حکومت نے سنہ 1991 میں متنازع زمین کے آس پاس کی 67 ایکڑ زمین اپنے قبضے میں لے لی تھی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details