اترپردیش کے مرادآباد علی گڑھ روڈ گانگن تراہے پر سر سید احمد خاں کا گیٹ لگا تھا لیکن مرادآباد نگر نگم کے ذریعہ اس گیٹ کو ہٹادیا گیا اور گیٹ کو ہٹائے جانے کے بعد نگر نگم نے اس گیٹ کو دوبارہ لگانے کی زحمت گوارا نہیں کی۔
سرسیداحمد خان گیٹ کو دوبارہ لگائےجانےکامطالبہ اس ضمن میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق طالب علم اور مرادآباد میفیئر کالج کے پرنسپل نے میڈیا سے بات کی۔ انھوں نے مرادآباد نگرنگم سے سر سید احمد خان گیٹ کو دوبارہ لگانے کا مطالبہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:مرادآباد: لوکل ٹرینوں کو جلد سے جلد چلانے کا مطالبہ
انھوں نے سر سید احمد خاں کی شخصیت اور ان کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ سر سید احمد خاں کسی تعارف کے محتاج نہیں ہیں۔ سر سید احمد خان صرف ایک نام نہیں بلکہ ایک انسٹی ٹیوشن ہے۔ انھوں نے بھارت میں تعلیم کو فروغ دینے کا کام کیا۔ سر سید احمد خاں نے کہا تھا کہ بھارت ایک ایسی خوبصورت دلہن کی طرح ہے جس کی ایک آنکھ پھوڑ دی جائے تو وہ بدصورت لگنے لگتی ہے۔ اسی طرح بھارت کی دو آنکھیں ہیں ہندو اور مسلم اگر ایک کو بھی ختم کردیا جائے تو بھارت کا نقشہ ہی بگڑ جائے گا۔