اردو

urdu

ETV Bharat / state

خاتون ملازمین کے مبینہ استحصال کی جانچ کا مطالبہ

'نوجوان خاتون پولیس اہلکار کو یوپی 112 میں تعینات کردیا جاتا ہے اور ان سے واپس پوسٹنگ کے لئے غلط سودے بازی کی جاتی ہے۔'

خاتون ملازمین کے مبینہ استحصال کی جانچ کا مطالبہ
خاتون ملازمین کے مبینہ استحصال کی جانچ کا مطالبہ

By

Published : Sep 7, 2020, 4:55 PM IST

معروف سماجی کارکن اور وکیل نوتن ٹھاکر نے اترپردیش کی راجدھانی لکھنؤ میں واقع پولیس ریڈیو دفتر میں کام کرنے والی خاتون ملازمین کے مبینہ استحصال کی جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈائرکٹر جنرل آف پولیس ایچ سی اوستھی کو بھیجی گئی شکایت میں ٹھاکر نے کہا کہ انہیں ریڈیو دفتر کی نوجوان خاتون ملازمین کے ذریعہ ڈی جی پی اور دیگر کو بھیجی گئی ایک شکایت کی عرضی موصول ہوئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ٹرانسفر کی کوئی واضح پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان خاتون پولیس اہلکار کو یوپی 112 میں تعینات کردیا جاتا ہے اور ان سے واپس پوسٹنگ کے لئے غلط سودے بازی کی جاتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شکایت کے مطابق کچھ سینئر خاتون پولیس اہلکار اس کام میں شامل ہیں اور یہ سارا کام ایک ڈی آئی کے ذریعہ کیا جارہا ہے۔ تین پولیس اہلکار کے ذریعہ خودکشی کر لینے نیز مزید ایک خاتون پولیس اہلکار کے خودکشی کے بارے میں سوچنے کی بات کہی گئی ہے۔ان الزامات کو کافی سنگین بتاتے ہوئے نوتن نے اس کی خفیہ اور شفاف طریقے سے جانچ کراتے ہوئے الزام صحیح پائے جانے پر سخت کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:مرادآباد: آگ لگنے سے گھر کا سامان خاک

ABOUT THE AUTHOR

...view details