اردو

urdu

ETV Bharat / state

Atique And Ashraf Murder Case عتیق کے حملہ آوروں کی مجرمانہ تاریخ

پولیس کی جانب سے عتیق اور اشرف کو قتل کرنے والے مجرموں کے کرائم زائچہ کا جائزہ لیا گیا ہے۔ تفتیش سے معلوم ہوا ہے کہ تینوں پیشہ ور مجرم ہیں اور ڈان بننے کی خواہش میں تینوں نے اس واردات کو انجام دیا۔

حملہ آوروں کی مجرمانہ تاریخ
حملہ آوروں کی مجرمانہ تاریخ

By

Published : Apr 16, 2023, 1:44 PM IST

لکھنؤ: سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور ان کے بھائی اشرف احمد کو ہفتے کی رات دیر گئے قتل کرنے والے تین شوٹر پیشہ ور مجرم ہیں۔ تینوں ڈکیتی کے کیس میں کئی بار جیل بھی جا چکے ہیں۔ پولیس نے ان کی شناخت سنی، ارون اور لاولیش کے طور پر کی ہے۔ اب تک کی تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ عتیق اشرف کو قتل کرنے والا لولیش تیواری باندہ کا رہنے والا ہے جب کہ ارون موریہ ہمیر پور کا رہنے والا ہے۔ تیسرا ملزم سنی کاس گنج ضلع کا رہنے والا ہے۔ تینوں شوٹر عتیق کو قتل کرکے ڈان بننا چاہتے تھے۔ تینوں نے اپنے گھر والوں سے رشتہ ختم کر دیا تھا۔

عتیق اور اسد کو قتل کرنے والا شوٹر لولیش بانڈہ شہر کے کوتوالی کیوترا کا رہنے والا ہے۔ اس کے رشتہ داروں کے مطابق لولیش کا اس کے گھر سے کوئی رشتہ نہیں بچا تھا۔ والد نے بتایا کہ لولیش 4 بھائیوں میں تیسرے نمبر پر ہے۔ وہ منشیات کا عادی ہے اور کئی مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لولیش ایک ہفتہ قبل گھر آیا تھا، اس کے بعد وہ نظر نہیں آیا۔ ہفتے کی رات جب انہوں نے ٹی وی پر عتیق احمد کا قتل دیکھا تو انہیں معلوم ہوا کہ ان کے بیٹے نے ہی عتیق کو گولی ماری تھی۔

سنی سنگھ ہمیر پور کا رہائشی: عتیق احمد اور اشرف کو گولی مارنے والے دوسرے شوٹر کا نام سنی سنگھ ہے اور وہ ہمیر پور کا رہنے والا ہے۔ شوٹر سنی کے بھائی پنٹو سنگھ نے بتایا کہ سنی کچھ نہیں کرتا تھا اور اس کے خلاف پہلے ہی مقدمات درج ہیں۔ سنی کے 3 بھائی تھے جن میں سے ایک کی موت ہو گئی۔ پچھلے کئی سالوں سے سنی اسی طرح گھومتا پھرتا تھا اور فضول کام کرتا تھا۔ سنی کے بھائی اس سے الگ رہتے ہیں۔ وہ بچپن میں گھر سے بھاگ گیا تھا۔
ارون موریہ نے پولیس اہلکار کا قتل کیا: تیسرا ملزم ارون موریہ ہے، جو کاس گنج کے سورون تھانہ علاقے کے تحت گاؤں بگھیلا پختہ کا رہنے والا ہے۔ ارون کے والد کا نام ہیرالال ہے۔ ذرائع کے مطابق ارون عرف کالیا گزشتہ 6 سال سے باہر رہ رہا تھا۔ وہ جی آر پی اسٹیشن کے ایک پولیس اہلکار کو قتل کرنے کے بعد فرار ہو گیا تھا۔ ارون کے والدین کا 15 سال قبل انتقال ہو گیا تھا۔

مزید پڑھیں: Atique and Ashraf murder case عتیق اور اشرف قتل معاملہ پر سیاسی رہنماؤں کا ردعمل، لاء اینڈ آرڈر پر سوالات
ذرائع کے مطابق پولیس کو پوچھ گچھ کے دوران تینوں حملہ آوروں نے بتایا کہ ان کی جیل میں ہی ایک دوسرے سے دوستی ہوئی تھی۔ تینوں عتیق اور اشرف کو قتل کرکے ڈان بننا چاہتے تھے۔ عتیق پر حملہ کرنے والوں کا خیال ہے کہ چھوٹے جرم میں جیل جانے سے شہرت نہیں مل سکتی ہے، اس لیے وہ کچھ بڑا کرنے کا سوچ رہے تھے۔ اس دوران اسے معلوم ہوا کہ عتیق اور اشرف کو پولیس حراست میں ہسپتال لے جایا جا رہا ہے۔ تینوں نے بڑا نام کمانے کے مقصد سے قتل کی سازش کی اور جمعہ کو حملے سے قبل ہسپتال پہنچنے کے بعد ریکی کی تھی۔ اس کے بعد ہفتہ کو تینوں نے میڈیا اہلکاروں کے سامنے ہی عتیق اور اشرف کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details