بھارت کی ریاست اتر پردیش کے تحصیل ٹانڈہ میں ایک عوامی جلسہ کے دوران اعظم خاں نے نازیبا تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ مایاوتی نے میلا ڈھونے والوں کو داروغہ، ایس پی اور کلیکٹر بنا کر کرسیوں پر بیٹھا دیا ہیں۔
اس معاملہ میں اعظم خاں کو کورٹ نے ذاتی طور پر 20 تاریخ کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ضلع عدالت میں رکن پارلیمان اعظم خاں سے متعلق کئی معاملوں میں سنوائی کی گئی۔ جس میں اعظم خاں نے اپنی غیر حاضری کی درخواست اپنے وکیل کے ذریعہ عدالت میں دائر کی تھی۔ اس کے بعد عدالت نے سخت رخ اختیار کرتے ہوئے اعظم خاں کو آئندہ تاریخ پر حاضر ہونے کا حکم دیا۔
سرکاری وکیل نے بتایا سال 2017 میں اتر پردیش کے ٹانڈہ علاقہ میں ایک عوامی جلسہ منعقد ہوا تھا جس میں اعظم خاں نے مایاوتی پر میلا ڈھونے والوں کو داروغہ، ایس پی اور کلیکٹر بناکر کرسیوں پر بیٹھانے کا الزام عاید کیا تھا۔
شکایت درج ہونے کے بعد کچھ فائلیں الہ آباد گئی تھیں۔ جہاں اعظم خاں نے اپنی ضمانت بھی کروائی۔بدھ کے روز اعظم خاں نے حاضر معافی کی درخواست دی تھی لیکن عدالت نے اعظم خاں کو حکم دیا ہے کہ آئندہ 20 تاریخ کو وہ ذاتی طور پر عدالت میں حاضر رہیں۔
اس کے علاوہ اعظم خاں کے خلاف عدالت میں جو مقدمے زیر غور ہے، اس سلسلہ میں انہیں 21/11 کو ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ سال 2007 کے پورے معاملے میں درخواست گزار نے اپنے شکایت نامہ میں یہ دعویٰ کیا ہے کہ اعظم خان کے بیان سے دلت برادری کی توہین ہوئی ہے۔