اردو

urdu

ETV Bharat / state

اجتماعی طور پر بکری ذبح کر کے صدقہ کرنے سے وباء ختم ہوجاتا ہے؟

ریاست اترپردیش کے ضلع بنارس میں کورونا کی خوفناک صورتحال ہے اس کی وجہ سے عوام و خواص کی بے شمار جانیں ہلاک ہورہی ہیں جس کے لئے اب عوامی سطح پر مخلتف تدابیر اپنائی جارہی ہے۔

اجتماعی طور پر بکری ذبح کر کے صدقہ کرنے سے وباء ختم ہوجاتا ہے؟
اجتماعی طور پر بکری ذبح کر کے صدقہ کرنے سے وباء ختم ہوجاتا ہے؟

By

Published : Apr 25, 2021, 11:01 AM IST

رمضان کے مہینے میں میں مسلمان ایک طرف جہاں عبادت کر رہے ہیں وہیں دوسری جانب بنارس کے پیشتر مسلم علاقوں میں اجتماعی طور پر بکری ذبح کر کے صدقہ کر رہے ہیں ان کا دعوی ہے کہ اس عمل سے وبا ختم ہو جائے گی اور لوگوں کی جانیں ہلاکت سے بچ جائیں گی۔بنارس کے جلالی پورہ زید پورہ سریاں سمیت متعدد علاقوں میں اجتماعی طور پر بکری ذبح کر صدقہ کیا گیا ہے۔

اجتماعی طور پر بکری ذبح کر کے صدقہ کرنے سے وباء ختم ہوجاتا ہے؟

اس سلسلے میں بنارس کے معروف عالم دین مفتی ہارون الرشید نقشبندی سے ای ٹی وی بھارت نے سوال دریافت کیا جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس نوعیت کا عمل یعنی ہر محلے میں اجتماعی طور پر ایک بکری ذبح کرنا پھر اس کا گوشت غرباء میں صدقہ کر دینا اور دعوی کرنا کہ اس سے وبا ختم ہو جائے گی۔

اس کا ثبوت شریعت میں نہیں ملتا ہے اتنا ضرور ہے کہ صدقہ کرنے سے بلائیں ختم ہوتی ہیں یہ حدیث شریف سے ثابت ہے لیکن اس خاص نوعیت کا ثبوت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر صدقہ ہی کرنا ہے اجتماعی یا انفرادی طور پر اس کے کچھ طریقے ہیں جس چیز کو صدقہ کر رہے ہیں وہ غریبوں کی زیادہ سے زیادہ ضرورت پورا کرسکے۔ مثلا اگر بکری ہی ذبح کر رہے ہیں اور ایک کلو گوشت ایک غریب شخص کو دے رہے ہیں تو وہ ایک دن میں ختم کر دے گا اگر اس کی قیمت غریب شخص کو دے دیا جائے تو کئی دنوں تک اس کی ضروریات پوری ہو سکتی ہیں لہذا اگر عوام میں صدقہ کرنے یا عطیات کرنے کا جذبہ شوق ہے تو اس طرح سے صدقہ کریں تاکہ غریب غربا کی ضروریات بھی پوری ہوسکیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details