کوئلے کے بحران کے تعلق سے ای ٹی وی بھارت نے ایک کوئلہ تاجر سے بات کی جس میں انہوں نے کوئلے کی قلت کی وجہ سے پیش آنے والی پریشانیوں اور مسائل پر روشنی ڈالی۔
ملک میں کوئلے کی قلت کی وجہ سے مختلف ریاستوں میں بجلی کے بحران کا خدشہ بڑھ گیا۔ بہت سی ریاستوں کے پاس کوئلے کا اسٹاک کم ہے ایسی صورتحال میں تھرمل پاور پلانٹس کو کوئلے کی فراہمی کو یقینی بنانا ایک بڑا چیلنج ہے۔
اس کے ساتھ ہی مرکزی حکومت اور وزیر توانائی نے دعویٰ کیا کہ ملک میں کوئلے کی کوئی کمی نہیں ہے، حالانکہ کوئلے کی قلت اور اس کی بڑھتی قیمتوں کی وجہ سے کوئلے کے عام تاجر کافی پریشان ہیں۔
کوئلے کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے یومیہ کاروبار پر 70 فیصد کا فرق پڑا ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے کوئلہ فروخت کرنے والے تاجر سے بات کی تو انہوں نے بتایا کہ پورے ملک میں گزشتہ ایک مہینے سے کوئلے کی قلت دیکھی جا رہی ہے جس کی وجہ سے کوئلے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ایک ٹن کوئلے کی قیمت میں 10 ہزار سے 15 ہزار تک کا اضافہ ہوا ہے اور اس کی کوالٹی میں بھی کافی فرق دیکھنے کو مل رہا ہے۔
بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے سے روزانہ کے گاہکوں پر بھی کافی فرق پڑا ہے۔ اگر ہم سیدھے الفاظ میں کہیں تو جو کام سو فیصد ہو رہا تھا اب وہ کام 70 فیصد بھی نہیں ہے۔
قیمت میں اضافے کی وجہ سے کوئلے کا استعمال کرنے والے بہت سے کاروبار پر اس کا اثر پڑا ہے جس کی وجہ سے لوہا، سیمنٹ اور کپڑے کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔
اگر ہم ہارڈ کوئلے کی بات کریں تو ہارڈ کوئلہ ایک ایسا کوئلہ ہے جس کا استعمال حلوائی سے لے کر ڈھلائی والے تک کے لوگ کرتے ہیں جو 1500 روپے سے 1600 روپے کوئنٹل تک مارکیٹ میں فروخت ہو رہا تھا لیکن آج اس کی قیمت مارکیٹ میں 24 سو روپے سے 25 سو روپے کنٹل ہے اور الگ قسم کی کوئلے کی قیمت میں بھی کافی اضافہ ہوا ہے۔