ڈی ایس پی دیویندر مشرا، وکاس دوبے کو جب گرفتار کرنے جا رہے تھے تو اس کی اطلاع چوبے پور کے تھانیدار ونے تیواری نے وکاس دوبے کو دے دی تھی۔
اس گرفتاری موومنٹ میں وکاس دوبے کے ساتھ تصادم میں ڈی ایس پی دیویندر مشرا سمیت آٹھ پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
اب ڈی ایس پی دیویندر مشرا کا اپنے اعلی افسران کے ساتھ وکاس دوبے اور چوبے پور تھانیدار ونے تیواری کے خلاف شکایت کا آڈیو وائرل ہوا ہے، جس سے پولیس محکمہ میں بے چینی پیدا ہوگئی ہے اور یہ بھی ظاہر ہو گیا ہے کہ کس طرح سے پولیس کے افسران مجرموں کو پالتے ہیں۔ جرائم کراتے ہیں اور پیسہ کماتے ہیں۔
کانپور گینگسٹر وکاس دوبے جس پر 150 سے زائد مقدمات ہونے کے باوجود، وہ پولیس کی سرپرستی میں پل رہا تھا، اس کی طاقت پولیس افسران کی سرپرستی میں بڑھتی ہی جا رہی تھی۔
کانپور ایس پی دیہات کی دیونیدر مشرا کا آڈیو وائرل قانون پر عمل کرنے والا ایک ایماندار ڈی ایس پی جو اسے کئی بار کئی مقدمات میں گرفتار کرنا چاہتا تھا، تو ہر بار اپنے افسران کے ٹال مٹول اور گمراہی کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔
اتنا ہی نہیں جب ڈی ایس پی دیویندر مشرا کو اس بات کا یقین ہو گیا کہ اس وقت کے موجودہ ایس ایس پی اور موجودہ چوبے پور تھانہ کے انچارج ونے تیواری دونوں وکاس دوبے کے حامی اور ہمدرد ہیں، چوبے پور تھانہ کے انچارج ونے تیواری تو وکاس دوبے کا خاص آدمی ہے اور اس کا احتراماً پیر چھو تا ہے۔
اس بات کی شکایت ڈی ایس پی دیویندر مشرا نے کئی بار ایس پی رورل اور ایس ایس پی سے بھی کی لیکن شکایت کا کوئی فائدہ نہیں ہوا بلکہ جوبے کے ایک اڈے پر دبش مار کر کچھ مجرموں کو گرفتار بھی کیا گیا تھا لیکن ملزمین کو جیل بھیجنے کے بجائے چوبے پور تھانہ کے انچارج ونے تیواری نے ایس ایس پی سے سیٹنگ کرا کر پانچ لاکھ روپے دلاکر سبھی ملزمین کو چھڑوا بھی دیا تھا۔
ایسا ڈی ایس پی دیویندر مشرا کے آڈیو سے ظاہر ہو رہا ہے، یہ شکایت وہ ایس ایس پی اننت دیو تیواری کے ٹرانسفر ہو جانے کے بعد ایس پی رورل بی کے شریواستو کو بتا رہے ہیں۔
آڈیو میں یہ بات بھی ثابت ہو رہی ہے کہ ڈی ایس پی دیویندر مشرا جب وکاس دوبے کو گرفتار کرنے کے لیے دبشں مارنے جارہے تھے تو اُنہیں اس بات کا یقین تھا کہ چوبے پور تھانہ کے انچارج ونے تیواری اس کی اطلاع وکاس دوبے کو ضرور دے دیں گے۔
اتنا ہی نہیں تھانہ انچارج ونے تیواری نے ڈی ایس پی دیویندر مشرا کو فون کر کے دبش میں جانے کا دباؤ بھی بنایا تھا۔ چوبے پور تھانہ کے انچارج ونے تیواری وکاس دوبے کی سرپرستی میں چلنے والے جوئے کے اڈہ سے ڈیڑھ لاکھ روپے مہینہ رشوت لیا کرتا تھا، جب اس جوئے کی اڈہ پر ڈی ایس پی کی ٹیم نے دبش ماری تو ڈی ایس پی کے آڈیو کے مطابق اس وقت کے موجودہ ایس ایس پی نے اس معاملے میں پانچ لاکھ روپے کی رشوت لے کر سبھی ملزمین کو چھوڑ دیا تھا۔ اتنا ہی نہیں وکاس دوبے پر چل رہی کئی جانچوں کو بھی رفع دفع کر دیا گیا۔
دیویندر مشرا اور ونے تیواری کے ساتھ بات چیت کا آڈیو وائرل کانپور ایس پی رورل بی کے شریواستو اور دیویندر مشرا کے ساتھ بات چیت اور ایک فون آڈیو دیویندر مشرا کے ساتھ تھانہ انچارچ ونے تیواری کے ساتھ بات چیت کا سننے کے بعد ایسا لگتا ہے کہ ایماندار ڈی ایس پی دیویندر مشرا وکاس دوبے پر لمبے وقت سے شکنجہ کسنا چاہتے تھے اور اس کے جرائم کو ختم کرنا چاہتے تھے لیکن ہر بار اعلیٰ افسران میں اچھے رسوخ کی وجہ سے وہ بچتا رہا۔
یہی وجہ ہے کہ پولیس کی سرپرستی میں پل رہے وکاس دوبے کو جب گرفتار کرنے پہنچے ڈی ایس پی دیویندر مشرا تو ان کو وکاس دوبے نے گھیر کر حملہ کر دیا، جس میں دیویندر مشرا سمیت آٹھ پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے اور وکاس دوبے فرار ہوگیا۔
مزید پڑھیں:
بعد میں پولیس، وکاس دوبے کو مدھیہ پردیش سے گرفتار کر کانپور لا رہی تھی، کانپور میں بھاگنے کی کوشش میں وکاس دوبے پولیس تصادم میں مارا گیا۔