ڈاکٹر کفیل کے خلاف این ایس اے کو خارج کرنے کے الہ آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کو یو پی حکومت نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا، جسے خارج کر دیا گیا ہے۔
اُتر پردیش کانگریس (اقلیتی) کے چیئرمین شاہنواز عالم نے کہا کہ سپریم کورٹ نے یوگی حکومت کو آئینہ دکھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے چیف جسٹس اروند بوبڈے نے معاملے کو خارج کرتے ہوئے کہا کہ "ہائی کورٹ نے اچھا فیصلہ سنایا تھا اس میں دخل دینے کی کوئی وجہ نہیں بنتی۔"
شاہنواز عالم نے کہا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس شرد اروند بوبڈے نے یہ کہتے ہوئے درخواست مسترد کردی کہ "الہ آباد ہائی کورٹ نے اچھا فیصلہ دیا ہے، اس میں مداخلت کی کوئی وجہ نہیں ہے۔"
اس سے ان کے کام کرنے پر بھی سنگین سوالات اٹھتے ہیں کہ انہوں نے علی گڑھ کے اس وقت کے ڈی ایم کو معطل کیوں نہیں کیا؟ کیونکہ وہاں کے ڈی ایم نے ہائی کورٹ کے سخت تنقید کے باوجود حقائق کو مسخ کرکے عدالت کو گمراہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں:
شاہنواز عالم نے کہا کہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے بعد کہا کہ وزیر اعلی میں تھوڑی بہت شرم باقی ہو تو ڈاکٹر کفیل خان اور ان کے پورے کنبہ سے معافی مانگیں۔
قابل ذکر ہے کہ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ فوجداری مقدمات کا فیصلہ ان کی خوبیوں پر ہوگا۔ ایک حراستی اور نظربندی کے فیصلے میں مشاہدات فوجداری استغاثہ پر اثر انداز نہیں ہوسکتے ہیں۔
سینئر ایڈوکیٹ اندرا جے سنگھ نے بینچ سے کہا کہ میں شکر گزار ہوں کہ عدالت نے ایس ایل پی کو مسترد کر دیا ہے۔