آلوک کمار اوستھی نامی شخص کے پاس سے ایک جعلی شناختی کارڈ ملا ہے جس کا نمبر ایف 062890 ہے اور اس پر ان کا عہدہ جوائنٹ کمشنر لکھا ہوا ہے۔
اس کے علاوہ ان کے پاس سے کینٹین کا اسمارٹ کارڈ، ایک سادہ چیک، پین کارڈ اور ماروتی ویگن آر بھی برآمد کی گئی ہے۔
آلوک کمار اوستھی نے اب تک تقریباً ڈیڑھ سو سے زیادہ لوگوں سے کروڑوں روپے وصول کیے ہیں۔
ایس ایس پی کانپور، اننت دیو کا کہنا ہے کہ 'آلوک کمار اوستھی اپنے رشتے داروں اور دوستوں کے ذریعے رابطے میں آئے لوگوں کو اپنا فرضی شناختی کارڈ اور کینٹین کا اسمارٹ کارڈ دکھاتا تھا۔ اس کے فون میں کچھ فرضی نمبر تھے جنہیں وہ فوج کے بڑے افسران کے بتا کر لوگوں کو اپنے اچھے رسوخ کا جھانسہ دیتا تھا اور نوکری کے نام پر ان سے لاکھوں روپے وصول لیتا تھا'۔
فوج میں بھرتی کرانے کے نام پر دھوکہ دہی انہوں نے بتایا کہ 'ملزم کچھ لوگوں سے پیسے اپنے اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرنے کو کہتا تھا اور کچھ سے نقد روپے لیتا تھا۔ نوکری دلانے کی بات اکثر انٹرنیٹ پر ہی کرتا تھا اور اس طرح سے اس نے اتراکھنڈ، مدھیہ پردیش اور بہار سے تعلق رکھنے والے کئی لوگوں سے دھوکہ دہی کی۔ اس نے تقریباً 150 لوگوں سے اس طرح سے روپے اینٹھنے کا اعتراف کیا ہے۔ ان میں سے ایک درجن لوگوں کے نام اور ان سے جو روپے وصولے گئے ہیں، اس کی فہرست ایس ٹی ایف نے تیار کر لی ہے۔'
آلوک اس پیسے سے اپنے گاؤں اناؤ میں مکان بنوا رہا ہے جس میں اب تک تقریباً ایک کروڑ روپے لگا چکا ہے ماروتی ویگن آر کار بھی اسی پیسے سے خریدی گئی ہے۔ ایس ٹی ایف، مفرور نوجوان کی تفصیل محکمہ دفاع کو بھی بھیج رہا ہے۔