ہاتھرس مبینہ جنسی زیادتی اور قتل کا کیس آج باضابطہ طور پر سی بی آئی کو سونپ دیا گیا۔ حالانکہ ابھی سی بی آئی نے یہ کیس درج نہیں کیا ہے۔ ہاتھرس سانحہ پر مرکزی حکومت نے سی بی آئی جانچ کو لے کر اپنا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔
نوٹیفکیشن جاری ہونے کے بعد سی بی آئی ہاتھرس پولیس سے اس بارے میں اب تک کی جانچ اور ایف آئی آر کی کاپی طلب کرے گی۔ اس کے بعد سی بی آئی معاملے کو رجسٹرڈ کرکے اپنی جانچ شروع کرے گی۔ معاملے کی جانچ سی بی آئی کی خصوصی کرائم برانچ کو سونپے جانے کے امکانات ہیں۔ سی بی آئی کی غازی آباد یونٹ اس معاملے کی جانچ کرسکتی ہے۔
ہاتھرس سانحہ کی جانچ اب تک ایس آئی ٹی کرتی رہی ہے۔ کیس کی جانچ کا ذمہ ایس آئی ٹی کو سونپے جانے کے بعد اس نے گاؤں کے 40 لوگوں سے پوچھ گچھ کے لیے نوٹس بھیجا تھا۔ ان میں سے کافی لوگوں سے پوچھ گچھ کی جاچکی ہے۔