اتر پردیش کے سابق وزیراعلی اکھلیش یادو نے شہری ترمیمی بل کو غیر آئینی بتایا اور اسے لوگوں کو پریشان کر دینے والا بتایا۔ انہوں نے کہا کہ اس بل سے سب سے زیادہ غریب طبقے کے لوگ پریشان ہوں گئے ہیں۔
گزشتہ بیس دسمبر کو کانپور میں شہری ترمیمی قانون کے خلاف ایک مظاہرہ ہوا تھا جس میں پولیس کی گولی سے تین مظاہرین ہلاک ہوئے تھے۔
اترپردیش کے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو مظاہرے میں ہلاک ہوئے لوگوں کے گھر گئے اور وارثان کو پانچ پانچ لاکھ روپے کی مالی امداد کی۔
سی اے اے غریبوں کو ستانے کے لئے بنایا گیا ہے: اکھلیش یادو بعدازاں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے شہری ترمیمی قانون کی زبردست مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ اس بل سے سب سے زیادہ غریب لوگ پریشان ہوں گے ہیں۔
انہوں نے کہا گاؤں دیہات کے لوگوں کے پاس کاغذات نہیں ہیں اور اس قانون کی وجہ سے وہ پریشان ہوچکیں ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ گنگا کی صفائی کے نام پر کافی روپیہ سرکار نے خرچ کیا لیکن گنگا آج بھی صاف نہیں ہوئی ہے اور اب ڈیفنس کاریڈور کے نام پر کانپور شہر کی معیشت کو برباد کرنے کی سازش ہورہی ہے۔