کانپور:اترپردیش کے ضلع کانپور کے گھاٹم پور تحصیل میں واقع مدرسہ اسلامیہ کی ایک عمارت کو گزشتہ روز ڈسٹرک مجسٹریٹ کے آرڈر سے منہدم کردیا گیا۔ یہ کارروائی بغیر کسی اطلاع یا نوٹس کے کی گئی۔ مدرسہ انتظامیہ نے جب اس کارروائی کی مخالفت کی تو انتظامیہ نے بھاری پولیس فورس تعینات کر کے مدرسہ انتظامیہ کی آواز کو دبا دیا۔ Illegal Action on Madrassa in Kanpur
اس کارروائی میں مدرسہ انتظامیہ کو اتنی بھی مہلت نہیں دی کہ عمارت میں رکھے قرآن پاک اور مذہبی کتابوں کو نکالا جاسکے جس کی وجہ سے مذہبی کتابوں کی خوب بےحرمتی ہوئی، تاہم بعد ازاں مدرسہ انتظامیہ نے ملبہ ہٹا کر سبھی کتابوں کو نکالا۔ Action on a madrassa without notice
اس سلسلے میں مدرسہ انتظامیہ نے بتایا کہ مدرسہ کے پاس ایک اور زمین ہے جو اسکول کے نام سے منسوب ہے اور اس پر تنازع چل رہا ہے جس کی سماعت عدالت میں زیر غور ہے، لیکن منہدم کیے گئے مدرسے کی سبھی کاغذات درست ہیں، پھر بھی ایس ڈی ایم نے متنازع بلڈنگ کو چھوڑ کر جان بوجھ کر مدرسہ کی بلڈنگ پر بلڈوزر چلا دیا جس سے مدرسہ کا تقریبا 40 فیصد حصہ مسمار ہوگیا۔ Action on a madrassa without notice
مزید پڑھیں:
مدرسہ انتظامیہ کے مطابق ایس ڈی ایم گھاٹم پور نے مدرسہ کے جس حصے پر بلڈوزر چلایا ہے، اس حصے کو مسمار کرنے کے لیے ان کے پاس کسی بھی طرح کا قانونی آرڈر نہیں ہے جس بلڈنگ پر تنازع چل رہا ہے، وہ عدالت میں زیر سماعت ہے اور ابھی بھی اس پر کوئی آرڈر صادر نہیں ہوا ہے۔ فی الحال مدرسہ انتظامیہ اس غیر قانونی کارروائی کے خلاف ضلع انتظامیہ سے ملاقات کرنے کی کوشش کررہی ہے۔