سماج وادی پارٹی کے امیدوار اور بی ایس ایف سے معطل جوان تیج بہارد یادو نے الیکشن کمیشن کے اس عمل کو 'غیر قانونی' قرار دیتے ہوئے کہا کہ 'ان کے کاغذات کو خارج کرنے کے لیے منظم سازش رچی جا رہی ہے، وہ اس ضمن میں سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔'
الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری نوٹس میں تیج بہادر کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ بی ایس ایف سے نو آبجیکشن سرٹیفکٹ لے کر آئیں جس میں یہ واضح ہو کہ انہیں نوکری سے کس وجہ سے معطل کیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے اس سرٹیفکٹ کو جمع کرنے کے لیے بدھ یعنی یکم مئی 2019 کو دوپہر 11 بجے تک کا وقت دیا ہے۔ اگر تیج بہادر وقت رہتے ہوئے اپنا سرٹیفکٹ جمع نہیں کر پاتے تو ان کا پرچہ نامزدگی خارج ہو سکتا ہے۔ تیج بہادر نے آزاد امیدوار کے طور پر جو پرچہ داخل کیا تھا، اسے مختلف تکنیکی خامیوں کی وجہ سے پہلے ہی خارج کیا جا چکا ہے۔
اس ضمن میں یادو کے وکیل راجیش کمار گپتا نے منگل کو صحافیوں سے بات چیت میں بتایا کہ 'ڈسٹرکٹ الیکشن افسر نے 'غیر قانونی' نوٹس بھیج کر بی ایس ایف سے متعلق محکمہ سے ان کی برخاستگی کے کاغذات بدھ کو 11 بجے تک پیش کرنے کو کہا ہے۔'
گپتا نے الزام لگایا کہ 'یہ نوٹس غیر قانونی ہے کیونکہ نامزدگی کے وقت ایسے کسی کاغذ کا مطالبہ متعلقہ افسر نے نہیں کیا تھا۔'