نوئیڈا: ریاست اترپردیش کے گریٹر نوئیڈا اتھارٹی کے خلاف کسانوں کا احتجاج تیز ہوتا جا رہا ہے۔ اب یہاں 40 دیہات کے کسانوں نے اپنے مطالبات کو لے کر اتھارٹی کے خلاف مہا پنچایت کی۔ کسان گذشتہ 22 دنوں سے اتھارٹی کے دفتر کے باہر غیر معینہ مدت کے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ سی پی آئی ایم کی سینئر لیڈر برندا کرات کسانوں کی حمایت کے لیے احتجاجی مقام پر پہنچیں۔ کسانوں کی بڑی مہاپنچایت سے خطاب کرتے ہوئے کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا-مارکسسٹ کی قومی رہنما، سابق رکن پارلیمنٹ کامریڈ برندا کرات نے کہا کہ مقامی کسانوں کو حکومت اور حکام نے دھوکہ دیا ہے اور انہیں ان کے جائز حقوق اور بنیادی سہولیات نہیں دی گئی ہیں جس کے لیے کسان احتجاج کر رہے ہیں۔ وہ اور ان کی پارٹی سی پی آئی ایم کسانوں کے حقوق کی لڑائی میں کسانوں کے ساتھ ہے۔
آل انڈیا جن وادی مہیلا سمیتی کی قومی جنرل سکریٹری مریم دھولے اور دہلی این سی آر کی ریاستی جنرل سکریٹری آشا شرما نے بھی کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جن وادی مہیلا سمیتی کسانوں کی تحریک اور ان کے مطالبات کی مکمل حمایت کرتی ہے اور جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑی ہے۔ مہاپنچایت سے خطاب کرتے ہوئے کسان سبھا اور یونائیٹڈ کسان مورچہ کے قومی رہنما کامریڈ کسان سبھا کے ضلعی ترجمان ڈاکٹر روپیش ورما، کنوینر ویر سنگھ نگر نے کہا کہ کسانوں کے مطالبات کو باعزت طریقے سے حل کرنے تک تحریک جاری رہے گی۔ سی آئی ٹی یو دہلی این سی آر کے ریاستی صدر وریندر گوڑ اور ضلع صدر گنگیشور دت شرما نے کہا کہ اتھارٹی کسانوں کے ساتھ ناانصافی کر رہی ہے، مزدوروں کی تنظیم سی آئی ٹی یو کسانوں کے حقوق کی لڑائی میں کسانوں کے ساتھ ہے۔ اس کے ساتھ ہی کسانوں کو تحریک میں مختلف آر ڈبلیو اے، کسان تنظیموں، سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔ کبھی نوئیڈا تو کبھی گریٹر نوئیڈا دونوں اتھارٹی بالکل کسانوں کی بات سننے کو راضی نہیں ہے اور کسان مسلسل احتجاج کر رہے ہیں ۔
کسانوں کا مطالبہ: