اردو

urdu

ETV Bharat / state

Akhilesh Yadav Criticizes BJP نئی پارلیمنٹ میں 'مہا جھوٹ'سے بی جے پی حکومت نے پاری کا آغاز کیا، اکھلیش

سماج وادی پارٹی کو امید ہے کہ آج نہیں تو کل پارلیمنٹ میں محروم طبقات کے ہمدرد اراکین کی اکثریت ہوگی اور ہم پچھڑوں، دلت، قبائلی اور اقلیتوں کو انصاف دلانے میں کامیاب ہونگے۔

اکھلیش
اکھلیش

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 20, 2023, 5:32 PM IST

لکھنؤ: خاتون ریزرویشن بل کو ناقص قرار دیتے ہوئے سماج وادی پارٹی(ایس پی) سربراہ اکھلیش یادو نے بدھ کو کہا کہ بی جے پی نے نئی پارلیمنٹ عمارت میں اپنی پاری'مہا جھوٹ'سے شروع کیا ہے۔

یادو نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر لکھا" نئی پارلیمنٹ کے پہلے دن ہی بی جےپی حکومت نے'مہا جھوٹ'سے اپنی پاری کا آغاز کیا ہے۔ جب مردم شمار اور حدبندی کے بغیر خاتون ریزرویشن بل نافذ نہیں ہوسکتا جس میں کئی سال لگ جائیں گے۔ تو بی جے پی حکومت کو اس جلد بازی میں خواتین سے جھوٹ بولنے کی کیا ضرورت تھی۔ بی جے پی حکومت نے مردم شمار کی حمایت میں ہے اور نہ ذات پر مبنی مردم شماری کے، ان کے بغیر تو خاتون ریزرویشن ممکن نہیں ہے۔

انہوں نے کہا' یہ ناقص بل 'خاتون ریزرویشن'جیسے سنجیدہ موضوع کا مذاق ہے۔ اس کا جواب خواتین آئندہ انتخابات میں بی جے پی کے خلاف ووٹ ڈالیں گی۔

ادھر پارٹی جنرل سکریٹری پروفیسر رام گوپال یادو اور شیوپال سنگھ یادو نے بھی بل کے نافذ کرنے کے مسودے پر بی جے پی حکومت پر طنز کستے ہوئے ذات پر مبنی مردم شماری کی بنیاد پر دلت اور اقلیتی خواتین کو ریزرویشن دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

پروفیسر یادو نے کہا'سماج وادی پارٹی نے خواتین ریزرویشن میں ہمیشہ او بی سی، دلت، قبائلی اور اقلیتی سماج کی خواتین کے لئے آبادی کے تناسب میں ریزرویشن کا مطالبہ کیا ہے۔ بدقسمتی سے پارلیمنٹ میں ان دبے کچلے اور محروم طبقات کی مخالف ذہنیت کے اراکین کی کثرت ہے۔ بی جے پی میں جو ان طبقات کے رکن ہیں ان کے منھ پر تالا ہے۔ وہ صرف ایم پی بنے رہنے کے لئے پچھڑوں کے حقوق کا قتل ہوتے دیکھ کر بھی منھ بند کئے رہتے ہیں۔

سماج وادی پارٹی کو امید ہے کہ آج نہیں تو کل پارلیمنٹ میں محروم طبقات کے ہمدرد اراکین کی اکثریت ہوگی اور ہم پچھڑوں، دلت، قبائلی اور اقلیتوں کو انصاف دلانے میں کامیاب ہونگے۔ شیوپال سنگھ یادو نے کہا دلت، پچھڑوں، قبائلی، اقلیتی سماج کی خواتین کے واضح شمولیت کے بغیر جنسی ریزرویشن بے معنی ہے۔

یواین آئی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details