چندرشیکھر راؤ نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہا کہ' بدر علی بے قصور ہیں انھیں پھنسایا گیا ہے، پولیس انتظامیہ حکومت کے ایجنٹ ہوتی ہیں ایسے میں ایک سماجی کارکن کو جیل میں قید کیا گیا ہے اور ان کی آواز دبانے کی کوشش کی گئی ہے'۔
راون نے بدر علی کو حمایت دینے کا اعلان کیا راون نے بدر علی کو حمایت دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ' بھیم آرمی پوری طرح بدر علی کے ساتھ ہے وہ تنہا نہیں ہیں اور جتنے بھی پسماندہ طبقات کے لوگ ہیں وہ سارے لوگ بدر علی کے ساتھ ہیں'۔
خیال رہے کہ بھیم آرمی کے سربراہ چندر شیکھر آزاد راون اپنے متعدد ساتھیوں کے ہمراہ میرٹھ کے ضلع جیل پہنچے اور جیل کے اندر بدر علی سے ایک گھنٹے تک بات چیت کی۔
جس کے بعد راون نے بدر علی کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انہوں نے کہا کہ 'یہ لڑائی جاری رہے گی اور بدر علی کو رہا کرایا جائے گا'۔
واضح رہے کہ 30 جون کو میرٹھ کے فیض عام انٹر کالج میں ہجومی تشددکے خلاف ایک جلسہ منعقد کیا گیا تھا جس میں شرکت کرنے کے بعد عوام اپنے گھر واپس آرہی تھی اسی دوران پولیس نے بھیڑ پر لاٹھی چارج کیا اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر49 لوگوں کو گرفتار کیا جس میں بدر علی کو اہم ملزم بناکر انھیں سنگین مقدمات کے تحت جیل بھیج دیا گیا تھا۔