اترپردیش کی یوگی حکومت کے ذریعہ بجلی کی نرخو ں میں بے تحاشہ اضافہ کے خلاف ریاست کے کسان کافی مشتعل ہیں اور بڑے پیمانے پر احتجاج کا منصوبہ تیار کر رہے ہیں۔
اسی مناسبت سے 25 ستمبر کو پنچایت اترپردیش (لکھنؤ ، آگرہ ، بنارس اور میرٹھ) کے محکمہ بجلی کے چاروں ڈائریکٹر جنرل دفاتر پر احتجاجی مظاہرہ کرے گی۔
مغربی اتر پردیش کے 12 اضلاع کے کسان میرٹھ زون کی پنچایت میں شامل ہوں گے۔ میرٹھ میں مظفر نگر۔سہارنپور ، بریلی، امروہہ، ہاپود ، شاملی، باغپت، غازی آباد، بلندشہر، علی گڑھ اور گوتم بدھ نگر کے کسان جمع ہوں گے۔
اس کی تیاری کے لئے گوتم بد ھ نگر کے کارکنوں نے ایک اجلاس منعقد کیا ، جس کی سربراہی بابا راج پال نے کی، اجلاس میں اترپردیش حکومت کے خلاف انتہائی ناراضگی کا اظہار کیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ ہزاروں کسان میرٹھ پہنچیں گے۔
قومی جنرل سکریٹری بیگراج گجر نے کہا کہ 'بار بار بجلی کی شرح میں اضافے سے عوام اور کسانوں کو پریشانی ہورہی ہے ۔ کسان دن رات محنت کرکے ملک کے لئے اناج، پھل، سبزیاں اور دودھ تیار کرتا ہے اور فصل کی پوری قیمت نہیں ملتی ہے۔ حکومتوں کی کسان مخالف پالیسیوں کی وجہ سے کسان پورے ملک میں قرضوں میں ڈوبا ہوا ہے اور خودکشی کرنے پر مجبور ہے'۔
انہوں نے مزید کہا کہ کاشتکاروں کے لئے کاشتکاری کرنے کے لئے مفت بجلی ہونی چاہئے۔
ریاستی وزیر اعلی بی سی پردھان نے کہا کہ 'ریاستی حکومت بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کرکے عام عوام اور کسانوں کے ساتھ ناانصافی کررہی ہے، جسے بھارتیہ کسان یونین برداشت نہیں کریں گے'۔
انہوں کہا کہ اگر اضافے کی شرحیں واپس نہیں کی گئی اور کاشتکاروں کو کاشتکاری کے لئے مفت بجلی نہیں دی گئی تو پوری ریاست میں تحریک چلائی جائے گی۔ 25 ستمبر کو سیکڑوں کسان نوئیڈا سے میرٹھ روانہ ہوں گے۔