مظفر نگر: بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان چودھری راکیش ٹکیت کی کال پر کسانوں کے مختلف مسائل کو لے کر اترپردیش کے مظفر نگر کے ایس ایس پی دفتر پر ہلہ بول احتجاج کیا گیا۔ صبح 11 بجے سے ہی ہزاروں کسان اپنے اپنے ٹریکٹر ٹرالیوں میں سوار ہوکر مظفر نگر ایس ایس پی آفس پہنچنا شروع ہو گئے تھے۔ 400 ٹریکٹر ٹرالیاں شہر میں پہنچیں تو چاروں طرف جام کی صورت حال تھی۔
غور طلب ہو کہ احتجاجی مظاہرے کو دیکھتے ہوئے سکیورٹی کے بھی معقول انتظامات کیے گئے تھے۔ شہر کے چاروں طرف سے ناکہ بندی کر دی گئی، شہر کے اہم چوراہوں پر پولیس تعینات تھی، کارکنوں نے ایس ایس پی آفس کے گیٹ پر بی کے یو کا جھنڈا بھی لگا دیا اور وہیں پر بیٹھ گئے۔ احتجاج کے دوران بی کے یو کے کارکنوں نے ایس ایس پی آفس میں ہنگامہ آرائی کی۔ کسانوں نے ایس ایس پی آفس کے درمیان پارک میں ٹریکٹر سے کافی دیر تک اسٹنٹ بھی کیے۔
دوپہر تقریباً 2 بجے راکیش ٹکیت اور چودھری نریش ٹکیت ایس ایس پی آفس میں جاری احتجاجی مقام پر پہنچے۔ شام 5 بجے ایس ایس پی سنجیو سمن اور ضلع مجسٹریٹ اروند ملاپا بنگاری بلٹ موٹر سائیکل پر ضلع کلکٹریٹ پہنچے اور بی کے یو کے وفد سے بات کی۔ شام 6 بجے ایس ایس پی اور ضلع مجسٹریٹ احتجاجی مقام پر پہنچے، جہاں کسان لیڈر چودھری نریش ٹکیت نے ڈی ایم اور ایس ایس پی کو خوب کھری کھری سنائی۔