اردو

urdu

Barabanki Police on Murder Case: بارہ بنکی پولیس نے تین اہم واردات کا کیا انکشاف

By

Published : Mar 13, 2022, 10:29 AM IST

بارہ بنکی پولیس نے جو تین واردات کا انکشاف کیا ہے اس میں پہلی واردات دریاباد کوتوالی حلقے کے ملینپور گاؤں کی ہے۔ یہاں پردھانی کے انتخابات کی رنجش کے چلتے بھائی اور بھتیجے نے مل کر ایک شخص کا قتل کر دیا تھا۔ Barabanki Police uncovered three Murder incidents

بارہ بنکی پولیس نے تین اہم واردات کا کیا انکشاف
بارہ بنکی پولیس نے تین اہم واردات کا کیا انکشاف

ریاست اتر پردیش کی بارہ بنکی پولیس نے سنیچر کو تین اہم واردات کا انکشاف کیا۔ یہ تینوں ہی واردات رشتوں کے قتل سے متعلق ہیں۔ پہلی واردات میں پردھانی کے انتخابات کی رنجش کے چلتے اپنے مخالفین کو پھنسانے کے لیے بھائی اور بھتیجے نے مل کر ایک شخص کا قتل کر دیا۔ Barabanki Police uncovered Murder case

دوسری واردات میں ایک بھائی نے اپنی بہن کا قتل صرف اس لیے کر دیا کہ اسے اپنی بہن کا باہر جانا اور ملنا جلنا پسند نہیں تھا، جبکہ تیسری واردات میں ایک باپ نے اپنے بیٹے کا قتل کر دیا۔ Brother kills sister in Barabanki

بارہ بنکی پولیس نے تین اہم واردات کا کیا انکشاف

بارہ بنکی پولیس نے جو تین واردات کا انکشاف کیا ہے اس میں پہلی واردات دریاباد کوتوالی حلقے کے ملینپور گاؤں کی ہے۔ یہاں 12 فروری کو پردھانی کے انتخابات کی رنجش کو لےکر اپنے مخالفین درگیش اور اس کے ساتھیوں کو پھنسانے کے لیے گاؤں کے رگھوراج نے اپنے بھائی جمنا پرساد کو اغوا کرکے مدار پور مجرے اوشیرگڑھ گاؤں واقع اپنی بھتیجی کے گھر پر لے گیا۔

اس کے بعد درگیش سمیت اس کے 6 ساتھیوں پر اغوا کرنے کا مقدمہ درج کرایا۔ 18 فروری کو رگھوراج نے اپنے بھتیجے اور دیگر ساتھیوں کے ساتھ ملکر جمنا پرساد کا قتل کر دیا اور چہرے پر تیزاب ڈالکر جلا دیا اور لاش کو جنگل میں چھپا دیا۔

اس معاملے میں پولیس نے رگھوراج، ہری بخش عرف اپدیش، راجیش، پرمود کمار، پورنماسی، منا عرف شبھم، منیش کمار کویلا عرف سنجو کو گرفتار کیا۔ ان کے پاس سے اعلیٰ قتل، تیزاب کی بوتل اور دیگر سامان برآمد کیا۔

پولیس کے لیے اس معاملے کا خلاصہ بڑا چیلینجنگ تھا کیونکہ مقدمہ کرنے والا خود ہی ملزم تھا اور پولیس کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہا تھا لیکن پولیس نے بڑی ہی حکمت عمل سے معاملے کا خلاصہ کیا اور 6 بے گناہوں کو جیل جانے سے بچایا۔

دوسری واردات دیوی کوتوالی حلقے کے رامپور کیتھی گاؤں کی ہے۔ 7 مارچ کو یہاں کے کپل کمار نے پولیس کو اطلاع دی کہ اس کے بیٹے شبھم کی لاش گاؤں کے جنگل ناور جھیل خارجہ کے نالے میں پڑی ہے۔ اس نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ اس کے بیٹے کو قتل کر کے کسی نے پھینک دیا ہے۔

پولیس کی تحقیقات میں ثبوط اور دیگر چیزوں کی بنیاد پر پولیس نے کپل کمار کو گرفتار کیا۔ پوچھ گچھ میں انکشاف ہوا کہ شبھم نشا کرتا تھا ڈیڑھ برس قبل سڑک حادثہ ہونے کی وجہ سے وہ گھر پر ہی رہتا تھا۔ شبھم گھر پر اپنی بہنوں پر بری نظر رکھتا تھا۔ جس کی وجہ سے گھر پر روز جھگڑا ہوتا تھا 6 مارچ کو کپل نے اپنے بیٹے شبھم کا گلا دباکر قتل کر دیا اور لاش کو ٹھکانے لگا دیا۔ لیکن پولیس کی تفتیش میں پوری واردات کا انکشاف ہو گیا۔

تیسری واردات محمدپور کھالہ تھانہ حلقے کے غوثہ پور گاؤں کی ہے۔ یہاں کے محرم علی نے 26 جنوری کو پولیس کو اطلاع دی کہ ان کی 22 سالہ لڑکی کو کوئی بھگا لے گیا ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر تحقیقات شروع کی، تو اسی روز لڑکی کی چپل اور دوپٹا سبلی ندی کے پاس برآمد ہوا۔

یہ بھی پڑھیں:بارہ بنکی: چار ماہ بعد قتل کا انکشاف، بیوی اور اس کا عاشق گرفتار

دو فروری کو لڑکی کی لاش سبلی ندی پر ہی برآمد ہوئی۔ تحقیقات کے دوران محرم علی کے بیٹے محمد اسرار کو شک کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا۔ پوچھ گچھ میں ملزم نے اعتراف کیا کہ اس کی بہن اکسر رات کو گھر پر نہیں رہتی تھی۔ 25 فروری کی رات وہ اپنی بہن کو ڈنڈے سے پیٹا۔

لڑکی کی سر میں چوٹ لگنے کی وجہ سے اس کی موت ہو گئی۔ اسرار نے پولیس سے بچنے کے لیے لاش کو پہلے جھوپڑی میں رکھا اور بہن کے گمشدہ ہونے کی خبر اپنے گھر والوں کو دی۔ 26 فروری کی رات جب سب سو گئے تو اس نے لاش کو اٹھاکر سبلی ندی میں پھینک دیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details