وہیں جہاں دفاعی وکلاء کی جانب سے مسلسل ضمانتی درخواستیں کورٹ سے منظور کرائی جا رہی ہیں تو دوسری جانب پولیس کی جانب سے بھی ہر روز ایک سے دو افراد کو اس معاملے میں گرفتار کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
رامپور کی ضلعی عدالت نے آج 35 نئے مقید مظاہرین میں سے تقریباً 28 افراد کی ضمانتی درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے اپنی منظوری کی مہر لگا دی اور اس طرح ان افراد کو جیل سے رہائی حاصل ہو سکی۔
دراصل رامپور کی جیل میں قید 35 نئے گرفتار شدگان کی جانب سے دفاعی وکلاء نے ضمانتی درخواستیں عدالت میں داخل کی تھیں۔ جن میں سے 28 درخواستوں کو منظور کر لیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف 21 دسمبر کو رامپور کی عید گاہ میں ایک احتجاجی جلسہ ہونا تھا۔ جلسہ کے لئے اپنے گھروں سے نکلنے والے ہزاروں مظاہرین کو پولیس نے اپنے بیریکیٹ لگاکر راستہ میں ہی روک لیا تھا۔ راستہ میں روکے جانے پر عوام نے اپنا احتجاج وہیں شروع کر دیا تھا۔
پولیس نے مظاہرین کو واپس کرنے لئے اپنی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے لاٹھی چارج کرنا شروع کر دیا۔ ساتھ ہی مظاہرین پر آنسو گیس کے گولے بھی داغنا شروع کر دئے اس دوران گولی لگنے سے ایک شخص کی موت بھی واقع ہو گئی تھی جبکہ متعدد افراد زخمی بھی ہو گئے تھے۔ اس کے بعد پولیس نے 116 نامزد جبکہ ہزاروں نامعلوم افراد کے خلاف مختلف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کرکے اپنی کارروائی کرتے ہوئے 34 افراد کو قصوروار قرار دیکر جیل بھیج دیا تھا۔
مزید پڑھیں:
اس کے بعد آہستہ آہستہ ان تمام افراد کی ضمانتوں پر رہائی ہو گئی تھی۔ لیکن لاک ڈاؤن ختم ہونے کے بعد گرفتاریوں کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا جو ابھی بھی جاری ہے۔ وہیں دفاعی وکلاء کی جانب سے عدالت میں ضمانتی عرضیاں داخل کرکے مسلسل رہائی بھی کرائی جا رہی ہے۔