پریاگ راج: اترپردیش کے سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور ان کے بھائی خالد عظیم عرف اشرف کے قتل کیس کی تحقیقات کرنے والی پانچ رکنی جوڈیشل انکوائری کمیشن کی ٹیم نے بھی جمعہ کو میڈیا کے ساتھ تحقیقات سے متعلق کچھ جانکاری شیئر کی۔ پانچ رکنی جوڈیشل انکوائری کمیشن کے سیکرٹری نے بتایا کہ اب تک ٹیم ڈھومن گنج تھانے میں جائے حادثہ سے کولون اسپتال گئی، موقعے پر موجود لوگوں سے تفتیش اور پوچھ گچھ کی دیگر ذمہ دار افراد اور ضروری جانکاری حاصل کی اور شواہد اکٹھے کیے۔
جوڈیشل انکوائری کمیشن نے اب تک کی تحقیقات میں کیا کیا:عتیق اشرف قتل کیس کے حوالے سے جوڈیشل انکوائری کمیشن کی جانب سے پریس ریلیز کے ذریعے دی گئی جانکاری کے مطابق الہ آباد ہائی کورٹ کے سابق چیف جسٹس دلیپ بابا نے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی تھی۔ صاحب بھوسلے کی صدارت میں 25 اپریل سے 19 مئی کے درمیان یہ کام کیا۔ تحقیقات سے متعلق کچھ جانکاری ایک پریس ریلیز کے ذریعے میڈیا کے ساتھ شیئر کی گئیں۔ جوڈیشل انکوائری کمیشن کے مطابق 27 اپریل کو ہونے والے اجلاس میں کمیشن نے تین رکنی جوڈیشل انکوائری کمیشن کے کاموں اور کارروائی کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔
عتیق اشرف قتل کیس کے حوالے سے کمیشن نے کہا کہ 5 مئی کو ڈھومن گنج پولیس اسٹیشن اور واقعہ کی جگہ کیلون اسپتال کا معائنہ کیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی متعلقہ پولیس افسران اور پولیس اہلکاروں کے ساتھ ساتھ کیلون ہسپتال کے ڈاکٹروں اور طبی عملے سے بھی معلومات حاصل کی گئیں۔ اس کے ساتھ ہی پریاگ راج کے پولس انتظامیہ کے افسران کی موجودگی میں کمیشن آف انکوائری نے متعلقہ ریکارڈ کا بھی جائزہ لیا۔ 6 مئی کو سرکٹ ہاؤس میں جوڈیشل انکوائری کمیشن کا اجلاس ہوا۔