بریلی:اترپردیش میں ہونے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اے آئی ایم آئی اے کے سربراہ اسد الدین اویسی جمعرات کو بریلی کے میتھوڈسٹ انٹر کالج کے مشن گراؤنڈ میں منعقدہ ریلی Asaduddin Owaisi's rally in Bareilly سے خطاب کیا۔
اس دوران انہوں نے سماجوادی پارٹی، کانگریس اور بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ اُنہوں نے عوام کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں یہاں سیاست کرنے نہیں آیا ہو، بلکہ آپ کو سیاست داں بنانے آیا ہوں، آپ کے حقوق اور فلاح کے لیے آیا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اترپردیش میں 20 فیصد مسلمان ہیں، لیکن، وہ چار فیصد لوگوں کے پیچھے کھڑے ہیں۔ 20 فیصد والے 4 فیصد والوں کی دری بچھانے، پوسٹر لگانے کا کام کرتے ہیں۔ اسد الدین اویسی نے بی جے پی کی موجودہ مرکزی اور ریاستی حکومت کو بھی خوب نشانہ بنایا۔
اسد الدین اویسی نے کہا کہ کسی کے پیچھے مت کھڑے ہوں بلکہ خود ایم ایل اے، ایم پی بن کر پارلیمنٹ اور اسمبلی پہنچیں۔ سماجوادی پارٹی اور کانگریس مجھے بی جے پی کی بی ٹیم کہتی ہے۔ میں نے اب تک بی جے پی کو تلنگانہ میں پنپنے نہیں دیا ہے۔
اویسی نے ملائم سنگھ پر سیاسی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی بی ٹیم وہ ہیں، جو پارلیمنٹ میں سنہ 2019 میں کھڑے ہوکر نریندر مودی کو دوبارہ وزیر اعظم منتخب ہونے کی دعا دیتے Asaduddin Owaisi Criticizes BJP and SP ہیں۔ یہ آپ کو پہچاننے کی ضرورت ہے۔
اسد الدین اویسی نے مزید کہا کہ اکھلیش یادو ہوں یا راہل گاندھی، ہر کوئی بڑا ہندو بن رہا ہے۔ بی جے پی سب سے بڑی ہندو پارٹی ہے۔ کانگریس پر سیاسی حملہ کرتے ہوئے اویسی نے کہا کہ کانگریس نے 70 برسوں میں مسلمانوں کو کیا دیا، آپ خود اندازہ لگا سکتے ہیں۔ یہ مجلس میری نہیں آپ کی ہے۔ اسے مضبوط کریں۔ مجھے قتل اور سر قلم کرنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔ میں کب دنیا سے چلا جاؤں کچھ پتہ نہیں ہے۔