ملک میں تین طلاق کے ضمن میں قانون بنائے جانے کے بعد بھی اس طرح کے معاملات رکنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔ تازہ معاملہ میرٹھ کے تھانہ لساڑی گیٹ کے احمد نگر کا ہے جہاں انجم نامی لڑکی کی شادی کے قریب 12 سال بعد مبینہ تین بیٹیوں کے پیدا ہونے پر تین طلاق دے دی گئی۔ حالانکہ پولیس نے تین طلاق کے معاملے میں جانچ شروع کردی ہے اور تین طلاق کی وجوہات بھی جاننے کی کوشش کی جارہی ہے۔
میرٹھ: تین بیٹیوں کی پیدائش پر تین طلاق
میرٹھ میں تین بیٹیوں کے پیدا ہونے کے بعد ناراض شوہر کی جانب سے اپنی بیوی کو مبینہ تین طلاق دینے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ میرٹھ میں تھانہ لساڑی گیٹ کے احمد نگر کی رہنے والی لڑکی کو اس کی شادی کے 12 سال بعد دی گئی تین طلاق کے معاملے میں پولیس یہ بھی جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ کیا واقعی میں طلاق کی وجہ بیٹیاں پیدا ہونا ہے یا معاملہ کچھ اور ہے۔
انجم کے مطابق شادی کے بعد سے ہی اس کو پریشان کیا جاتا رہا ہے اور جہیز کی مانگ کے ساتھ دو لاکھ روپیے کی ڈیمانڈ بھی کی جارہی تھی۔ تیسری بیٹی کے پیدا ہونے کے بعد ناراض شوہر نے اس کو مبینہ تین طلاق دے دیا ہے۔ پولیس اب پورے معاملے کی جانچ کرکے کارروائی کرنے کی بات کہہ رہی ہے۔ اس ضمن میں میرٹھ کے سرکل افسر اروند کمار چورسیا نے تفصیلات سے واقف کروایا۔
مرکزی حکومت نے تین طلاق کو لیکر ویسے تو سخت قانون بنادیا ہے لیکن اس طرح کے معاملات برابر سامنے آرہے ہیں۔ حکومت کو اس طرح کے معاملوں میں سخت اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔ اس طرح کے اقدامات کرکے طلاق جیسی لعنت کو دور کیا جا سکتا ہے۔