علی گڑھ: آگرہ کا تاج محل کا شمار دنیا کے عجائبات میں ہوتا ہے۔ ہندوستان کے تاریخی ورثے میں شامل تاج محل محبت کی قیمتی علامت کے طور پر پوری دنیا میں مشہور ہے جس کی خوبصورتی دیکھنے کے بعد تاج ناظرین کی آنکھوں میں سما جاتا اور وہ تاج کئے بغیر نہیں رہ پاتا ہے۔ لیکن فضائی آلودگی کے سبب اس کی خوبصورتی دن بہ دن کم ہوتی جا رہی ہے، جس پر تشویش کا اظہار ریاستی حکومت سے لے کر مرکزی حکومت اور سپریم کورٹ تک ہر کسی نے کیا ہے۔
تاج محل کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا شعبہ میوزیالوجی نینو پروجیکٹ کے تحت اس کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لیے کام کریں گا جس سے متعلق شعبہ میوزیالوجی کے صدر پروفیسر عبدالرحیم کے نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ تاج محل کی خوبصورتی دن بدن کم ہوتی جا رہی ہے۔
اس کی وجہ ماحولیاتی آلودگی، کارخانوں کی آلودگی، گاڑیوں کی آلودگی ہے۔ تاج محل کا رنگ پھیکا پڑ رہا ہے، اس کی خوبصورتی میں کمی آرہی ہے اس لئے اس کی دیکھ بھال کی ذمہ داری کسی غیر ملکی کمپنی کو دی گئی ہے جس سے متعلق علیگڑھ مسلم یونیورسٹی سے ایک ایم او یو پر دستخط کیا گیا ہے جس کے مطابق رسرچ اسکالر کی مدد سے تاج محل کی صفائی نینو ٹیکنالوجی کے ذریعے بہت سے مواد اور کیمیکلز کی مدد سے کی جائے گی۔
روس کی کچھ خوبصورت تاریخی عمارت پر پروفیسر پیٹر نے ان کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لئے نینو ٹیکنالوجی پروجیکٹ کے تحت ایک خاص قسم کے کیمیکل تیار کرکے ان کی کامیاب صفائی کے جس کے بعد اس نے ہندوستان کے آثار قدیمہ کا سروے (ASI) کے ذریعہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبہ میوزیالوجی سے رابطہ کیا گیا ہے، کیونکہ اس سے قبل بھی شعبہ میوزیالوجی تاج محل سے متعلق دو مختلف پروجیکٹ پر کام کر چکا ہے۔