علیگڑھ: ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں واقع عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں طلبا نے ایک احتجاجی مارچ نکالا اور اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کو برخاست کرنے کے مطالبے کے ساتھ ساتھ ایسوسی ایشن کے سیکرٹری اعظم میر سے استعفے کا مطالبہ بھی کیا اور ان کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔
اے ایم یو طلبا نے اس ضمن میں پروکٹر کو پانچ نقاطی میمورنڈم بھی دیا جس میں طلبا نے شیخ الجامعہ سے درخواست کی کہ وہ اپنے مخصوص پاور کا استعمال کرتے ہوئے اولڈ بوائز ایسوسی ایشن کے لیے مختص اراضی کو منسوخ کریں جس کو سابق وائس چانسلر ضمیرالدین شاہ نے مختص کیا تھا اور اولڈبوائز لاج کے تمام کمروں کو جلد از جلد خالی کرانے کے بعد اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ اے ایم یو شراب فری کیمپس بن سکے۔ AMU Students Protest
وہیں ایک جانب اے ایم یو پروکٹر پروفیسر وسیم احمد نے کہا کہ جو باتیں نوٹس میں لائی گئی ہیں تو ہم رولنگ کے مطابق اس پر جو بھی کاروائی ہوگی وہ کریں گے، جبکہ اولڈ بوائز یونیورسٹی کیمپس میں نہیں آتا ہے وہیں دوسری جانب طلبا رہنماوں کا کہنا ہے کہ اولڈ بوائز ایسوسی ایشن اے ایم یو کا ہی حصہ ہے۔
طلبا رہنما کے سابق نائب صدر محمد ندیم نے کہا کہ 'یہ احتجاج ان وکلاء کے خلاف نہیں ہے جو شراب پارٹی میں شامل تھے اور نہ ہی وکلاء سے ہماری کوئی دشمنی ہے بلکہ یہ احتجاج اولڈ بوائز کے خلاف ہے۔ ندیم کا کہنا ہے کہ سابق شیخ الجامعہ نے جو اراضی مختص کی تھی اب اس کو منسوخ کردیا جائے کیوں شراب نوشی کی پارٹی ہوئی وہ شرمناک ہے اور اے ایم یو طلبا اور اولڈ بوائز اس کی مذمت کرتے ہیں'۔ Wine Party In AMU
اے ایم یو طلباء رہنما محمد عارف تیاگی نے کہا کہ 'ہمارے احتجاج کا مطلب واضح ہے کہ دو روز قبل اولڈ بوائز لاج میں جو شراب پی گئی ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ سرزد ہونے والے واقعے پر سخت رخ اپناتے ہوئے اس بات کو یقینی بنائے کہ اس طرح کی واردات دوبارہ نہ ہونے پائے'۔