اردو

urdu

پراپرٹی ٹیکس بقائے کے سلسلے میں اے ایم یو کی وضاحت

By

Published : Jan 5, 2021, 9:15 PM IST

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) نے واضح کیا ہے کہ نگر نگم علی گڑھ کے پراپرٹی ٹیکس بقایاجات کی ادائیگی کے معاملے میں اس نے مرکزی وزیر اور یونیورسٹی گرانٹس کمیشن کو مکتوبات لکھے ہیں۔

amu
اے ایم یو

اے ایم یو نے کہا کہ یہ معاملہ الہ آباد ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہے اور اسمال کاز کورٹ میں بھی اے ایم یو کی عرضی پر سماعت ہورہی ہے۔

اے ایم یو اقامتی جگہوں کے لیے ہاؤس ٹیکس ادا کرتی رہی ہے اور کلاس روم، لیباریٹری، اور لائبریریوں کے لیے علی گڑھ نگر پالیکا سے اسے چھوٹ حاصل تھی۔

اے ایم یو نے نو کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم علی گڑھ نگر نگم پر باقی ہے جو واٹر سپلائی کے ٹیوب ویلوں کے بجلی چارج کے ہیں جسے نگر نگم نے ادا نہیں کیا ہے۔

2006 میں جب علیگڑھ نگر پالیکا، نگر نگم میں تبدیل ہوئی تو اس نے فیصلے کو تبدیل کر دیا، چنانچہ یونیورسٹی نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا اور یہ معاملہ اب بھی زیر التوا ہے۔

شعبہ رابطہ عامہ

بنارس ہندو یونیورسٹی اور کچھ دیگر مرکزی یونیورسٹیوں کو ہائیکورٹ کی جانب سے ہاؤس ٹیکس میں چھوٹ دی گئی ہے اور کلاس روم، لیباریٹری اور لائبریوں پر کسی قسم کا ٹیکس نہیں لگایا جاتا۔

اے ایم یو کے بینک اکاؤنٹ کو سیز کیے جانے سے کووڈ وبا کے خلاف جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کی مہم بھی بری طرح متاثر ہوگی۔

مزید پڑھیں:

اے ایم یو کا بھی علی گڑھ نگرنگم پر نو کروڑ 33 لاکھ روپےبقایہ

واضح رہے علیگڑھ چیف ٹیکسیشن آفیسر منیش رائے کے مطابق علی گڑھ مسلم یونیورسٹی پر 14 کروڑ روپے کا پراپرٹی ٹیکس بتایا ہے، اگر بقیہ رقم ایک ہفتے کے اندر جمع نہیں کی گئی تو یہ رقم ان کے اکاؤنٹ سے میونسپل کارپوریشن کو ٹرانسفر کر دی جائے جس کے لئے اے ایم یو کے اکاؤنٹ بھی منجمند کر دیے گئے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details