ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے مولانا اقبال احمد سراجی نے کہا کہ حکومت کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے عرس کی تقریبات کو انفرادی سطح پر منعقد کرانے کی لوگوں سے اپیل کی گئی ہے اور دور دراز علاقوں سے آنے والے عقیدت مندوں کو بھی درگاہ آنے سے منع کردیا گیا ہے۔ ان سے کہا گیا ہے کہ وہ انفرادی طور پر قرآن خوانی و فاتحہ کا اہتمام کریں اور اجتماعیت سے فی الوقت گریز کریں۔
کورونا وائرس کی وجہ سے اللہ یار خان کا عرس انفرادی سطح پر منانے کی اپیل مولانا اقبال احمد سراجی نے اس تعلق سے مزید بتایا کہ عرس کے حوالے سے کوئی بھی تقریب منعقد نہیں کی گئی ہے جو لوگ عرس میں شرکت کے خواہش مند تھے وہ اپنے گھروں میں ایصال ثواب کریں اور صدقات نکال کر غریبوں پر خرچ کریں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ اعلان اس لیے کیا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کی صورتحال میں انسانی زندگی کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ ہر برس 29 رجب کو حضرت اللہ یار خان رحمتہ اللہ تعالی کا عرس پورے جوش و خروش کے ساتھ منایا جاتا ہے اور دور دراز کے علاقوں سے لاکھوں کی تعداد میں عقیدت مند ان کی درگاہ پر حاضری دینے آتے ہیں اور اپنی منتیں مانگ کر ان کے لیے ایصال ثواب کرتے ہیں لیکن رواں برس کورونا وائرس کے پیش نظر حکومت کے ذریعے جاری کردہ احکامات پر عمل کرتے ہوئے عرس کی تقریبات کو عوامی سطح پر منعقد نہیں کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔
قابل غور ہے کہ بنارس و اطراف کے اضلاع میں حضرت اللہ یار خان رحمۃ اللہ تعالی کے ہزاروں عقیدت مند ہیں جو عرس کے موقع پر مجلس اور حلقہ ذکر و لنگر تقسیم کرنے کا اہتمام کرتے ہیں۔ لیکن اس بار ایسا نہیں کیا جا سکا جس کا عقیدت مندوں کو کافی ملال ہے۔