ماہ محرم الحرام ہر مسلمان کے لیے باعث احترام ہے شیعہ برادری اس ماہ کو امام حسین کی شہادت کے غم کے طور پر مناتے ہیں۔ جس کے لیے پورے شہر میں خصوصی انتظامات کیے جاتے ہیں۔
کل صبح سے ہی یہاں کے تمام امام باڑہ، مساجد اور دیگر علاقوں میں مجالس کا دور شروع ہو جائے گا۔ آج شام سے ہی عقیدت مند تعزیہ اور دوسرے اشیاء خرید کر اپنے گھروں میں میں رکھ لیے ہیں۔
لکھنؤ میں کیا جانے والا محرم کا اہتمام عالم اسلام میں مقبولیت رکھتا ہے۔ وجہ یہ ہے کہ یہاں پر ایک سے بڑھ کر ایک تعزیہ بنائی جاتی ہے جسے دیکھنے کے لیے ملک کے ہر صوبہ سے زائرین آتے ہیں۔
تعزیہ ساز محمد وسیم سنہ 1998 سے لگاتار تعزیہ سازی کا کام کر رہے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران انھوں نے بتایا کہ اس سے پہلے ان کے والد یہ کام کرتے تھے اور اب یہ کا وہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس کام میں انھیں محنت کے باوجود زیادہ پیسہ نہیں ملتا جس وجہ سے وہ بہتر کام نہیں کر پاتے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ اگر حسین آباد ٹرسٹ انھیں زیادہ ہدیہ دے اور زیادہ وقت ملے تو اس سے بہتر تعزیہ بھی وہ بنا سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ لکھنؤ میں محرم کا اہتمام میں ملک کے دوسرے شہروں سے الگ ہے۔ یہاں پر محرم دو ماہ دس دن کا ہوتا ہے جو کہ پورے ملک میں کہیں اور نہیں ہوتا۔