جیسے جیسے ریاست اتر پردیس میں 2022 کے اسمبلی انتخابات Assembly Election In UP کا وقت قریب آتا جا رہا ہے ویسے ویسے ہی ریاست اترپردیش میں سیاسی ماحول گرماتا جا رہا ہے۔ سیاسی اور مذہبی بیانات کے ساتھ ساتھ مختلف سیاسی جماعتوں کے ریاست اترپردیش کے مختلف علاقوں کے دورے بھی شروع ہو گئے ہیں۔
ریاست اترپردیش کے 2022 کے انتخابات Assembly Election 2022 In UP کو اس لیے بھی اہم مانا جا رہا ہے کیوں کے اس کے نتائج 2024 کے انتخابات میں اہم رول ادا کریں گے۔ وہیں سیاسی جماعتیں مسلم ووٹوں Muslim Votes کو لے کر پریشان اور فکر مند نظر آرہی ہیں، ان کو اس بات کا ڈر ہے کہ کہیں اس بار مسلم ووٹ اسد الدین اویسی AIMIM In UP نہ لے جائے، جس کے سبب اویسی کی پارٹی کو کبھی بی جے پی تو کبھی سماج وادی پارٹی کی بی ٹیم بتایا جا رہا ہے۔
ضلع علی گڑھ کے مسلم Aligarh Muslims نوجوانوں سمیت دیگر لوگوں کا کہنا ہے کہ ملک میں کوئی بھی سیاسی جماعت ایسی نہیں ہے جو مسلمانوں کی حفاظت، مسلمانوں کے حق، مسلمانوں کے مسائل، مسلمانوں کو مفت تعلیم Free Education For Muslims ، مفت علاج دے۔ انتخابات سے قبل بیانات سب دیتے ہیں لیکن عمل کوئی نہیں کرتا۔
تمام سیاسی جماعتوں کو مسلمانوں کی اور مسلم تعلیمی اداروں کی انتخابات سے قبل ہی یاد آتی ہے۔ سیاسی رہنما انتخابات کے بعد مسلمانوں اور ان سے کیے گئے وعدوں کو بھول جاتے ہیں۔
ضلع علی گڑھ کے مسلمانوں Aligarh Muslims کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ ہمیں ایک ایسی حکومت چاہیے جو مہنگائی کو دور کر مسلمانوں کی حفاظت Protection Of Muslims کرے، مسلمانوں کو جس طرح نشانہ بنایا جاتا ہے، موب لنچنگ کی جاتی ہے اس پر روک لگایا جائے اور مسلم اکثریتی علاقوں میں بنیادی سہولیات، پینے کا پانی، سڑکوں کی تعمیر، علاقوں کی صفائی، مفت تعلیم، مفت علاج اور ریزرویشن دے۔