رامپور میں آل انڈیا مسلم فیڈریشن کی جانب سے یوم جنگ بدر تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ فتح جنگ بدر اور اس کی تاریخ بیان کرتے ہوئے معروف عالم دین مولانا محمد رفیع تحسینی نے کہا کہ قرآن مجید میں اللہ تعالی نے اس معرکہ کا نقشہ کھینچتے ہوئے اس کامیابی والے دن کو یوم الفرقان بھی کہا ہے۔ انہوں نے اپنی گفتگو میں یوم الفرقان یعنی فتح جنگ بدر کی تاریخ بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ حق و باطل کے درمیان ایک معرکہ تھا جس میں اللہ تعالی نے حق کو باطل پر غالب کرکے دکھا دیا۔ Battle of Badr Memorialize Program
انہوں نے اپنی تفصیلی گفتگو میں قرآن مجید سے یوم الفرقان کو سمجھنے کی بات بھی کہی۔وہیں بدر کے پیغام پر توجہ مبذول کراتے ہوئے معروف اسلامی اسکالر اور شیعہ عالم دین مولانا سید محمد زماں باقری نے کہا کہ آج ہم لوگوں کا 17 واں روزہ ہے۔ اسی تاریخ میں جنگ بدر کا معرکہ پیش آیا تھا۔ جو نزول قرآن کی 23 سالہ تاریخ میں جہاد بالسیف کے حکم پر عمل آوری کا پہلا تجربہ ہے اور دعوت الی اللہ کی راہ میں ہجرت سے لے کر قتل تک اللہ کی سنت کا مکمل اظہار ہے۔
اس دوران آل انڈیا مسلم فیڈریشن کے قومی صدر بابر خاں نے کہا کہ جنگ بدر کی تاریخ کو یاد کرنے اور جذبہ ایمانی کو بیدار کرنے کے مقصد سے فیڈریشن ہر سال 17 رمضان کو یوم جنگ بدر تقریب کا اہتمام کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن نے اس پر بہت تفصیلی تبصرہ کیا ہے۔ اس معرکہ حق و باطل کی یاد کو تازہ کرنے کا مطلب یہ ہونا چاہیے کہ اس پر قرآن نے جو ایمان افروز اور چشم کشا تبصرہ کیا ہے اس کو سمجھا جائے اور عام کیا جائے تاکہ اس تجربہ میں جو سنت الہی کارفرما ہے اس کو ہم سب اپنی تربیت کا حصہ بنا لیں۔