اردو

urdu

ETV Bharat / state

Karbal Katha تاریخی کینیڈی آڈیٹوریم میں کربل کتھا کی شاندار پیشکش

کربل کتھا کے مصنف پروفیسر آصف نقوی نے کہا "یہ نئی ترتیب کے ساتھ ایک قدیم کہانی ہے جس میں معاشرے کی خرابیوں کو اجاگر کیا گیا۔ اس میں داستان گوئی کی روایت کے ذریعے ہجرت، پناہ گزینوں،بدعنوانی اور نقل مکانی کے بارے میں بات کی گئی جس میں ایک قصہ گو لوگوں کو ایک واقعہ سنانے کے لیے جمع کرتا ہے۔‘Karbal Katha’ Returns Kennedy Hall To Cheers And Applause

کربل کتھا
کربل کتھا

By

Published : Sep 15, 2022, 5:50 PM IST

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ڈراما کلب کی جانب سے تاریخی کینیڈی آڈیٹوریم میں سانحہ کربلا پر مبنی اسٹیج پیش کش 'کربل کتھا' کا اہتمام کیا گیا،اس مخصوص پیش کش ’کربل کتھا’کو دیکھنے کے لئے طلبا،اساتذہ کے علاوہ عام لوگوں کی کثیر تعداد موجود تھی،لوگوں نے اس پیش کش کی کافی ستائش کی۔‘Karbal Katha’ Returns Kennedy Hall To Cheers And Applause

کربل کتھا


آصف نقوی کے تحریر کردہ اور مزمل حیات بھوانی کی ہدایت کاری میں پیش کئے جانے والے 'کربل کتھا' کے ذریعہ انسانی مصائب اور انسان کی مادیت پرست فطرت کی عکاسی کی گئی جس میں ٹی وی اداکار شاہ زیب خان، انیک، معظم، مانو، پیوش،معاذ، فراز،ریشبھ، کاظم اور دیگر نے کردار نبھاۓ۔ اسسٹنٹ ڈائریکٹر زید خان کے ساتھ رضوان، اکرم، زینب اور صائمہ نے معاونت کی۔

کریئیٹیو سربراہ پروفیسر ایف ایس شیرانی(کوآرڈینیٹر، کلچرل ایجوکیشن سنٹر) نے کہا "ہم نے ڈجیٹل پروجیکٹر، فوگ مشینوں، روشنی اور صوتی اثرات کے ذریعے اسٹیج پر جنگ جیسی صورتحال پیدا کرنے کی کوشش کی تا کہ اس کی عکاسی ہو سکے کہ امام حسین نے کس طرح اموی حکمراں کا مقابلہ کیا جو طاقت کے حصول اور اسے برقرار رکھنے کے لیے ظالمانہ اور جابرانہ طریقوں کا استعمال کیا تھا"۔

کربل کتھا کے مصنف پروفیسر آصف نقوی نے کہا "یہ نئی ترتیب کے ساتھ ایک قدیم کہانی ہے جس میں معاشرے کی خرابیوں کو اجاگر کیا گیا۔ اس میں داستان گوئی کی روایت کے ذریعے ہجرت، پناہ گزینوں،بدعنوانی اور نقل مکانی کے بارے میں بات کی گئی جس میں ایک قصہ گو لوگوں کو ایک واقعہ سنانے کے لیے جمع کرتا ہے۔

اس موقع پر مہمانان خصوص، اے ایم یو کے پرو وائس چانسلر پروفیسر محد گلریز اور معروف ماہر اطفال ڈاکٹر حمیدہ طارق نے فنکاروں کو 22000 روپے نقد انعام بھی پیش کیا۔

اپنی اہلیہ پروفیسر نعیمہ گلریز (پرنسپل، ویمنس کالج) کے ساتھ پیشکش دیکھنے کے بعد پروفیسر گلریز نے کہا’’ ایسی سحر انگیز پیشکش میں نہ آنے کا مجھے بہت افسوس ہوتا مستقبل میں بھی میں ایسے پروگراموں میں شرکت کرتا رہوں گا۔

ڈاکٹر حمیدہ طارق نے کہا "اس پیشکش میں تاریخی واقعات کی شاندار طریقہ سے عکاسی کی گئی اور یہ دکھایا گیا کہ کس طرح امام حسین نہ تو ایک طاقتور فوج سے ڈر کر اپنے مشن سے منحرف ہوئے اور نہ ہی مراعات قبول کر کے ایک نااہل حکمراں کی بیعت کی۔ انہوں نے مساوات، انصاف اور امن کے نظریات کے تحفظ اور فروغ کے لیے شہید ہونا پسند کیا"۔

پروفیسر وبھا شرما (صدر، ڈراما کلب) نے پوری مہارت کے ساتھ اس پیشکش کے لئے فنکاروں کی ستائش کی۔ انہوں نے طلباء فنکاروں کی توانائی کے ساتھ 20 اداکاروں اور 10 موسیقاروں پر مشتمل اس پیشکش کو کینیڈی آڈیٹوریم میں اسٹیج کرنے میں چار ماہ کی محنت لگی۔

مزید پڑھیں:Bazm Afsancha Program in Bhopal: بھوپال میں لگھو کتھا اور افسانچہ کا مشترکہ پروگرام


کربل کتھا پیشکش میں راوی کا کردار ادا کرنے والے اداکار نے اپنے رول ادا کرنے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا، پہلے کے زمانے میں راوی داستان گوئی کیا کرتے تھے، وہ تمام قصہ جن کو آپ نے نہیں دیکھا ان کو ایکٹنگ کے ذریعے دیکھایا کرتے تھے، کس کا قتل ہوا، کس نے کیا، لڑائی یا جنگ کا سبب کیا تھا یہ تمام چیزیں راوی لوگوں کو بتایا کرتے تھے۔ کربلا کتھا، ہر شخص کے ذہن میں حضرت علیؓ، حضرت حسینؓ، حضرت حسنؓ کے لئے ہمارے دل میں کتنی عزت ہے، خاص کر اسلام مزہب کے لئے کتنی عزت ہیں یہ اسی پر پیشکش تھی اور مجھے فخر ہے کہ مجھے اس بہترین پیشکش کے لئے مقرر کیا گیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details