معرف تعلیمی ادارہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے غیر تدریسی عملے نے یومیہ اجرت، عارضی ملازمت کو مستقل کرنے اور تنخواہ میں اضافے سے متعلق یونیورسٹی انتظامیہ سے انتظامیہ بلاک میں منعقد میٹنگ کے بعد یونیورسٹی کے سینٹنری گیٹ کو بند کرکے احتجاج اور دھرنادیا، یونیورسٹی پراکٹوریئل ٹیم نے گیٹ تو کھلوا دیا لیکن دھرنے کو ختم کروانے میں ناکام رہی، ملازمین سینٹنری گیٹ پر ہی دھرنے پر بیٹھ گئے۔
ملازمین کے مطالبات:
۱۔ ملازمت کو مستقل کیا جائے
۲۔ تنخواہ میں اضافہ۔
۳۔ ملازمت کے دوران ملنے والی سہولیات کو بحال کیا جائے۔
Aligarh Muslim University اے یم یو میں مختلف مطالبات کو لے کر غیرتدریسی عملے کا دھرنا
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے غیر تدریسی عملے نے اپنی یومیہ اجرت،عارضی ملازمت کو مستقلکرنے، تنخواہ میں اضافہ اور ملازمت کے دوران ملنے والی سہولیات کو بحال کرنے کے مطالبات کو لے کر دھرنا دیا۔
دھرنے پر بیٹھے ملازمین کا کہنا ہے کہ گزشتہ دو ماہ سے یونیورسٹی انتظامیہ ہمیں تاریخ پر تاریخ دے رہا ہے، ہم لوگوں نے کئی مرتبہ یونیورسٹی انتظامیہ سے بات چیت کی، میمورنڈم دیا، درخواست دی گئیں، لیکن انتظامیہ کی جانب سے کوئی مثبت جواب نہیں ملاڈ ہر بار میٹنگ میں اگلی میٹنگ کی تاریخ ملتی ہے اور آج بھی وہی ہوا۔ ملازمین کا کہنا ہے گزشتہ 15 سے 20 سال سے ملازمین ایک ہی عہدے پر ایک ہی تنخواہ پر کام کرنے پر مجبور ہیں، لیکن انتظامیہ ہمارے بارے میں کچھ نہیں سوچ رہا ہے، جبکہ یونیورسٹی میں تدریسی عملے کی تنخواہ میں اور ان کے عہدے میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ ہر سال ڈیلی ویجر کا ایک سال کا ایکسٹنشن کیا جاتا ہے اس مرتبہ صرف چھہ ماہ کا کیا گیا ہے۔
یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے اس دھرنا کو غیر قانونی بتاتے ہوئے کہا جب بات چیت کے دروازے کھلے ہیں تو دھرنا کیوں؟ اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔ ملازمین کے مطالبات سے متعلق پراکٹر نے بتایا کچھ ٹیکنیکل پریشانیاں ہیں جس کا حل یونیورسٹی انتظامیہ نکال رہا ہے اور ملازمین سے مستقل میٹنگ بھی کر رہا ہے کچھ وقت لگے گا لیکن کوئی نہ کوئی حل نکل آئےگا۔