ریاست اترپردیش کے ضلع جونپور کا ایک ایسا موضع جہاں ایک خاص قسم کے سانپ کے کاٹنے کا کوئی اثر نہیں ہوتا، جو حضرت قطب الدین بینائے دل قلندر رحمۃ اللہ علیہ کی اس کرامت کے لیے دور دور تک مشہور ہے۔ دریائے بیسو کے کنارے اور ضلع اعظم گڑھ کی سرحد پر واقع سونگر کے نام سے آباد یہ موضع کبھی اولیاء اور بزرگان دین کا مسکن ہوا کرتا تھا۔
اس موضع میں ایک قلندر رہا کرتے تھے جنکا نام قطب الدین بینائے دل تھا۔ جن کے پاس آنکھوں کی بینائی تو نہیں تھی مگر وہ دل کی بینائی سے سب کچھ دیکھ لیا کرتے تھے۔ ان کی دعاؤں و کرامات کا نتیجہ ہے کہ آج بھی اس موضع میں اگر کسی کو چیتل سانپ کاٹ لے تو اسے کسی طرح کا نقصان نہیں ہوتا۔
اتنا ہی نہیں بلکہ اگر چیتل سانپ کا کاٹا ہوا کوئی انسان اس موضع کی سرحد میں زندہ داخل ہو جائے تو بھی زہر کا اثر زائل ہو جاتا ہے۔ یہاں کے بچے بھی بے خوف ہوکر چیتل سانپ کے ساتھ کھیلتے ہیں کیونکہ سانپ انہیں نقصان نہیں پہنچاتا ہے اور نہ ہی موضع والے اس سانپ کو کسی طرح کا نقصان پہنچاتے ہیں۔ قطب الدین بینائے دل پایہ درجہ کے بزرگ اور اللہ والے تھے۔ آپ کے ذریعہ متعدد واقعات و کرامات رونما ہوئے ہیں۔
قطب الدین بینائے دل موضع سرہر پور میں 29 شعبان 776 ھجری کو پیدا ہوئے۔ چنانچہ آپ کو بذریعہ حضرت سید نجم الدین غوث الدھر قلندر اجازت و خلافت سلاسلِ قادریہ و سہروردیہ و قلندریہ و چشتیہ اور طیفوریہ حاصل ہوئی۔ اس کے بعد سرہر پور سے جونپور بغرض قیام روانہ ہوئے۔ راستے میں موضع سونگر میں حجرہ بنوا کر ذکر و اذکار و ریاضت و مراقبے میں مشغول ہو گئے۔ وہ چبوترہ آج بھی موضع سونگر میں موجود ہے۔
آپ کا انتقال 25 شعبان 925 ہجری کو نمازِ مغرب کے دوران سجدہ کی حالت میں ہوا۔ آپ کا مزار محلہ علن پور حال شیخ پور میں ضلع جیل کے پیچھے مرجع خلائق ہے اور ہر سال 25 شعبان کو یہاں بڑی عقیدت سے عرس کا اہتمام کیا جاتا ہے۔ جس میں مسلم غیر مسلم کثیر تعداد میں شرکت کرتے ہیں۔