اردو

urdu

ETV Bharat / state

The Truck Driver's Have Eyes Problem پچاس فیصد ٹرک ڈرائیور کی آنکھیں خراب ،پھر کیوں نہ ہوں ایکسیڈنٹ - عظیم ترین آنکھوں کے ہسپتال

کیا آپ کو پتہ ہے کہ ہندوستان کی سڑکوں پر سے زیادہ ٹرک ڈرائیور کسی نہ کسی طرح کی بصارت کی خرابی کا شکار ہیں۔ یہ چونکا دینے والی حقیقت اس وقت سامنے آئی جب نوئیڈا کے اسپتال ICARE آئی

پچاس فیصد ٹرک ڈرائیور کی آنکھیں خراب ،پھر کیوں نہ ہوں ایکسیڈنٹ
پچاس فیصد ٹرک ڈرائیور کی آنکھیں خراب ،پھر کیوں نہ ہوں ایکسیڈنٹ

By

Published : Jan 19, 2023, 4:30 PM IST

پچاس فیصد ٹرک ڈرائیور کی آنکھیں خراب ،پھر کیوں نہ ہوں ایکسیڈنٹ


نوئیڈا:اترپردیش کے نوئیڈا میں واقع ہسپتال نے Sightsavers India کی مدد سے 34,000 ٹرک ڈرائیوروں کی آنکھوں کے ٹیسٹ کروائے تھے۔ان میں سے 38% ٹرک ڈرائیوروں کو نزدیکی بصارت میں دشواری پائی گئی۔ جبکہ آٹھ فیصد ٹرک ڈرائیور دور بینائی سے متعلق مسائل میں مبتلا پائے گئے۔ان میں سے چار فیصد افراد میں دور اور نزدیک دونوں طرح کی بصارت کی خرابی پائی گئی۔

قابل ذکر ہے کہ ان میں سے کوئی بھی ٹرک ڈرائیور عینک کا استعمال کرتے ہوئے نہیں پایا گیا۔ قریب کی چیزوں کو ٹھیک سے نہ دیکھنے کے ٍمسئلے میں مبتلا زیادہ تر افراد کی عمریں 36 سے 50 سال کے درمیان تھیں۔ قابل ذکر ہے کہ جن لوگوں کو دور کی چیزوں کو ٹھیک سے نہ دیکھنے کا مسئلہ پایا گیا ان میں سے زیادہ تر کی عمریں 18 سے 35 سال کے درمیان تھیں۔

ا NABH سے تصدیق شدہ اور 1993 میں نوئیڈا میں سب سے قدیم اور عظیم ترین آنکھوں کے ہسپتال کے طور پر قائم ICARE آئی ہسپتال کے سی سی او
، ڈاکٹر سوربھ چودھری نے کہا کہ ہم اس بات سے اچھی طرح واقف ہیں کہ ڈرائیوروں میں بصارت کی خرابی ہندوستان میں سڑک حادثات کی ایک بڑی وجہ ہے۔ ہم نے جن ٹرک ڈرائیوروں کا بصارت کے لئے تجربہ کیا ان میں سے کوئی بھی اس حقیقت سے پوری طرح بے خبر تھا کہ ان میں کسی قسم کی بصری خرابی بھی تھی۔ ان میں سے کبھی ان کی آنکھوں کا ٹیسٹ نہیں کرایا گیا تھا، ایسی صورت حال میں ان کے کسی حادثے کا شکار ہونے کا قوی امکان ہے۔یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہندوستانی سڑکوں پر 90 لاکھ سے زیادہ ڈرائیور ٹرک چلاتے ہیں۔

ہمارے فیلڈ اسٹڈی کے اعداد و شمار کے مطابق، یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ ان میں سے آدھے لوگوں کو آنکھوں کا کوئی نہ کوئی مسئلہ ہوگا۔ اہم بات یہ ہے کہ اگر یہ ڈرائیور کسی مغربی ملک میں ہوتے تو انہیں بغیر چشمے کے گاڑی چلانے اور آنکھوں کا مناسب ٹیسٹ کروانے پر نااہل قرار دیا جاتا۔

ڈاکٹر سوربھ چودھری مزید کہتے ہیں، ٹرک ڈرائیوروں کی آنکھوں کا اچھی طرح سے جائزہ لینے کے بعد، ہم اس نتیجہ پر پہنچے کہ ان میں سے زیادہ تر ٹرک ڈرائیور 'ریفریکٹیو ایرر' کا شکار ہیں، ہم نے اپنے پارٹنر Sightsavers India کے ساتھ مل کر مختلف قسم کے ریڈی ٹو کلپ (R2C) فراہم کیے ہیں۔ )متاثرہ ٹرک ڈرائیوروں کو موقع پر ہی عینکیں دی گئیں جن میں پیچیدہ قسم کی 'ریفریکٹو ایرر' پائی گئی تھی،ان ٹرک ڈرائیوروں کو اگلی منزل پر کسٹمائیز چشمے فراہم کیے گئے۔ ہم نے مختلف ٹیکنالوجیز، ڈیوائسز اور ایپس کا استعمال کیا ٹرک ڈرائیوروں کو مختلف قسم کے چشمہ دیئے تاکہ وہ چشمہ پہن کر ہائی ویز پر گاڑی چلا سکیں۔

ڈاکٹر کے مطابق جس سیکٹر میں ٹرک ڈرائیور کام کرتے ہیں اسے غیر منظم شعبہ سمجھا جاتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ ٹرک ڈرائیور اپنی صحت کے مسائل پر مناسب توجہ نہیں دے پاتے۔ ان میں سے زیادہ تر ڈرائیور دیہی علاقوں سے آتے ہیں جہاں آنکھوں کے ٹیسٹ کا کوئی نظام نہیں ہے۔ ایسی صورت حال میں نہ تو ان کا کبھی کسی عینک کے لئے ٹیسٹ کیا جاتا ہے اور نہ ہی آنکھ سے متعلق کسی اور قسم کے مسائل کے لئے۔

یہ بھی پڑھیں:Hijab Case In Moradabad College باحجاب مسلم طالبات کو کالج کیمپس میں داخل ہونے سے روک دیا گیا

ڈاکٹر سوربھ ترویدی مزید بتاتے ہیں کہ ہمارا تجربہ بتاتا ہے کہ ٹرک چلانے کے طویل عرصے سے ڈرائیوروں کی آنکھیں مکمل طور پر خشک ہو جاتی ہیں اور ان میں شدید الرجی جیسی کیفیت پیدا ہو جاتی ہے۔ موتیا بند، اس بات کو بہت اہم بناتا ہے کہ تمام ڈرائیوروں کی آنکھوں کا باقاعدگی سے معائنہ کیا جائے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details