شہر کانپور میں زیکا وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ دیوالی کے دن شہر میں زیکا وائرس کے 30 نئے کیسز کی نشاندہی کی گئی۔ اس طرح زیکا وائرس سے متاثرہ افراد کی کل تعداد 66 ہو گئی ہے۔
غورطلب ہے کہ اتر پردیش میں زیکا وائرس کا پہلا کیس 24 اکتوبر کو کانپور شہر میں پایا گیا تھا۔ تب فضائیہ کے اہلکاروں میں اس انفیکشن کی نشاندہی ہوئی تھی۔ معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ضلع انتظامیہ اور محکمہ صحت نے نمونے لینے کا کام شروع کر دیا تھا۔
بدھ سے پہلے کانپور شہر میں زیکا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 11 تھی۔ بدھ کو جب تحقیقاتی رپورٹ آئی تو محکمہ صحت میں افراتفری مچ گئی۔ ایک ساتھ زیکا وائرس کے 25 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد ہلچل مچ گئی ہے۔ اس کے بعد محکمہ صحت اور ضلع انتظامیہ نے ہنگامی اجلاس طلب کیا۔ ساتھ ہی حکومت بھی اس معاملے کو بہت سنجیدگی سے لے رہی ہے۔
جمعرات کو دیپاولی کے دن شہر میں متاثرہ افراد کی کل تعداد 66 ہو گئی ہے جس میں مزید 30 نئے متاثر پائے گئے ہیں۔ اب شہر میں بڑے پیمانے پر انفیکشن کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔ ایسے میں خدشہ ہے کہ مزید کئی کیسز سامنے آسکتے ہیں۔ محکمہ صحت کی 100 سے زائد ٹیمیں مریضوں کی شناخت کے لیے گھر گھر جا کر سروے کر رہی ہیں۔'
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق زیکا وائرس 'ایڈز' مچھر سے بھی پھیلتا ہے لیکن یہ زیکا وائرس ڈینگی سے زیادہ خطرناک ہے، کیونکہ زیکا کی کوئی ویکسین نہیں ہے اور نہ ہی کوئی علاج، جس کی وجہ سے موت کا خطرہ ہے۔
عالمی ادارہ صحت کے مطابق زیکا وائرس کا شکار ہونے والے شخص کے اندر اس وائرس کی علامات 3 سے 14 دن کے اندر ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ یہ وائرس حاملہ خواتین کے لیے زیادہ خطرناک ہے، کیونکہ یہ آسانی سے جنین تک پہنچ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ خون کی منتقلی، خون کی مصنوعات، اعضاء کی پیوند کاری یا جنسی رابطے سے بھی تیزی سے پھیلتا ہے۔
- یہ ہیں علامتین: