اردو

urdu

ETV Bharat / state

اترپردیش میں کورونا متاثرین کی تعداد میں اضافہ

مہلک عالمی وبا کوروناوائرس کا قہر روزبروز بڑھتا ہی جارہا ہے، اسی کے ساتھ اب اترپردیش میں کوروناوائرس کے مصدقہ مریضوں کی تعداد 24 ہزار سے زائد ہوگئی ہے۔

بدھ کو 585 نئے متاثرین کی تصدیق کے بعد ریاست میں مجموعی کوروناوائرس متاثرین کی تعداد 24056 ہوگئی
بدھ کو 585 نئے متاثرین کی تصدیق کے بعد ریاست میں مجموعی کوروناوائرس متاثرین کی تعداد 24056 ہوگئی

By

Published : Jul 1, 2020, 8:17 PM IST

ریاست اترپردیش میں ریاستی حکومت نے نیا سنگ میل عبور کرتے ہوئے نے ایک دن میں 26 ہزار نمونوں کی جانچ کرکے ایک نیا ریکارڈ قائم کیا ہے، اور اسی کے ساتھ ہی بدھ کو 585 نئے متاثرین کی تصدیق کے بعد ریاست میں مجموعی کوروناوائرس متاثرین کی تعداد 24056 ہوگئی۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والے 21 نئے معاملات کے ساتھ ریاست میں مجموعی اموات کی تعداد 718 پہنچ گئی۔

ریاست کے اڈیشنل چیف سکریٹری (صحت) امت موہن پرساد نے بدھ کو یہاں بتایا کہ اس وقت ریاست میں ایکٹیو مریضوں کی تعداد 6709 ہے، جبکہ 16629 مریض مکمل طور سے شفایا ب ہوکر اپنےگھروں کو جاچکے ہیں۔

واضح رہے کہ ان میں 545 وہ مریض بھی شامل ہیں جو آج ہی مختلف ہسپتالز سے ڈسچارج کیے گئے ہیں۔

اڈیشنل چیف سکریٹری نے بتایا ریاست میں متاثرہ مریضوں کے ریکور ہونے کی شرح میں یومیہ اضافہ ہورہا ہے اور آج یہ فیصدی 69.21 پہنچ گیا، جو کہ قومی ریکوری شرح سے زیادہ ہے۔

مسٹر پرساد نے کہا کہ کل ایک نیا سنگ میل عبور کیا گیا جب ریاست میں پہلی بار 26479 نمونون کی جانچ ایک دن میں مکمل کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ جون میں 25 ہزار نمونوں کی جانچ کا ہدف حاصل کرنا تھا، لیکن ہم اس سے آگے نکل گئے، اور ریاست میں ابھی تک 758915 نمونوں کی جانچ کی گئی ہے۔

منگل کو ٹیسٹ کیے گئے مجموعی نمونوں میں سے 1773 پول ٹیسٹ 5۔5 نمونوں کے ساتھ اور 323 پول ٹیسٹ 10۔10 نمونوں کے ساتھ کیے گئے، اس میں 5۔5 نمونوں والوں میں 208 اور 10 والوں میں 24 کی رپورٹ مثبت آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بخار، ڈھنڈ، جسم کا درد، کمزوری اور سانس لینے میں دشواری وغیرہ کے علامات کورونا ہوسکتا ہے، لہذا لوگوں کو ایسی صورت میں فوراً ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے۔

بتایا جاتاہے کہ اب کھانے کی خوشبو یا ذائقہ نہ پانا بھی کورونا کے علامات میں سے ایک ہے، عوام کو اس سے بھی آگاہ رہنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ یہ پایا گیا ہے کہ جو مریض ابتدائی مرحلے میں ہی علاج پاگئے وہ جلد صحت یاب ہوئے ہیں، لیکن جن مریضوں کو تاخیر میں علاج ملا ہے ان کے صحت یاب ہونے میں کافی وقت لگا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details