اردو

urdu

ETV Bharat / state

CTET Paper Leak 2021: سی ٹی ای ٹی کا پرچہ لیک کرنے والے گروہ کا پردہ فاش

ڈی سی پی نوئیڈا راجیش ایس DCP Noida on CTET Paper Leak نے بتایا کہ 'اس معاملے میں گرفتار ملزم سی ٹی ای ٹی امتحان سے چند گھنٹے پہلے پیپر لیک کرتے تھے اور اسے پڑھنے کے لیے امیدوار کو دیتے تھے۔ اس کے بدلے میں طلبہ سے تین سے چار لاکھ روپے وصول کیے جاتے تھے۔

CTET Paper Leak 2021
CTET Paper Leak 2021

By

Published : Jan 2, 2022, 2:31 PM IST

اتر پردیش کے شہر نوئیڈا کے سیکٹر-58 کوتوالی پولیس نے سنٹرل ٹیچر اہلیتی ٹیسٹ پرچہ لیک Central Teacher Eligibility Test Paper 2021 Leaked کرنے والے سالور گروہ کا پردہ فاش کرتے ہوئے 18 ملزمان کو گرفتار 18Arrested for CTET Paper Leak کیا ہے۔

CTET Paper Leak 2021

ملزمان کی شناخت CTET paper leaking group exposed راجیش، امت یادو دہلی، دہلی پولیس میں تعینات اے ایس آئی وکاس، بھوانی شرما راجستھان کے جھنجھنو کا رہنے والا ریٹائرڈ سی آر پی ایف جوان، راجستھان کے بھرت پور کا رہنے والا سی آر پی ایف جوان شیورام سنگھ، ہاتھرس کا رہائشی روی، پرمود کمار، گجیندر سنگھ، سنبھل کا رہائشی سنیل جوشی انیل کمار، ہریانہ کے پلول کا رہنے والا سنیل، رام اوتار، گروگرام کا رہائشی برجیش کے طور پر ہوئی ہے۔

اس معاملے میں پانچ خواتین کو بھی گرفتار Five women arrested in CTET paper leak case کیا گیا ہے۔ ان کے قبضے سے تین لیپ ٹاپ، 20 موبائل فون، کیبورڈ، پرنٹر، پانچ فور وہیلر، دو گھڑی، 50 ایڈمٹ کارڈ اور 36 ہزار روپے نقد برآمد ہوئے ہیں۔ اس گینگ کے ماسٹر مائنڈ سونی پت کے رہنے والے روی داہیا، روی اور انکت مفرور ہیں۔ پولیس ملزم کی تلاش کر رہی ہے۔

ڈی سی پی نوئیڈا راجیش ایس DCP Noida on CTET Paper Leak نے بتایا کہ 'اس معاملے میں گرفتار ملزم سی ٹی ای ٹی امتحان سے چند گھنٹے پہلے پیپر لیک کرتے تھے اور اسے پڑھنے کے لیے امیدوار کو دیتے تھے۔ اس کے بدلے میں طلبہ سے تین سے چار لاکھ روپے وصول کیے جاتے تھے۔

گرفتار ملزمان سنیل شرما، رام اوتار، راجیش، بھوانی شرما، روی، انکت بدھ کی رات اسی کام کے سلسلے میں سیکٹر-71 میں واقع ایک ہوٹل میں ٹھہرے تھے۔ مفرور ملزم ونے داہیا نے امتحان سے چند گھنٹے قبل روی اور انکت کو سی ٹی ای ٹی لیک پیپر کی ہارڈ کاپی اور پین ڈرائیو دی تھی۔ دونوں ملزمان پولیس کے چھاپے سے پہلے ہی فرار ہوگئے۔ پولس نے اس سلسلے میں امتحان کرانے والی ایجنسی اور بورڈ حکام کو مطلع کر دیا ہے۔'

ایڈیشنل ڈی سی پی نے بتایا کہ 'ملزمان یہ کام پچھلے چار پانچ سالوں سے کر رہے ہیں۔ جن امیدواروں کو گرفتار کیا گیا ہے ان میں سے ملزمان نے 9 لاکھ روپے ان کے اکاؤنٹس میں منتقل کر دیے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details