خیال رہے کہ سنہ 2012 میں کانوڑ یاترا اور ڈی جے بجانے پر دو فرقوں کے درمیان فرقہ ورانہ تشدد پھوٹ پڑا تھا۔ مبینہ طور پر کانوڑ یاتریوں نے ایک مسجد کے سامنے ڈی جے بجایا تھا۔ جبکہ مقامی مسلمانوں کے اعتراض کرنے کے باوجود یہ سلسلہ جاری رہا جس کے بعد فساد پھوٹ پڑا تھا۔
ریاستی خفیہ محکمے کی رپورٹ کے مطابق کانوڑ یاترا کے دوران شر پسند شہر کے امن پسند ماحول خراب کرنے کی کوشش کرسکتے ہیں۔ اس رپورٹ کے بعد ضلع انتظامیہ اور پولس محکمہ مزید فعال ہو گیا ہے۔
حفاظت کے پیش نظر محکمہ پولس کی جانب سے تمام تیاریاں کی گئی ہیں۔ شہر کے شرپسندوں اور شرارتی عناصر کی نشاندہی کرکے انہیں ریڈ کارڈ جاری کیے گئے ہیں اس بنیاد پر اُنہیں شہر میں ہونے والی کسی بھی غیر سماجی حرکت کے لیے ذمّہ دار مانا جائےگا۔