مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت کی غفلت کی وجہ سے مزدور طبقہ مہنگائی کی بھینٹ چڑھنے پر مجبور ہے۔ انہیں سرکاری سہولیات سے محروم کر کے ان کے مسائل کو دوگنا کر دیا گیا ہے۔
مہنگائی اورسہولیات کی کمی کے خلاف مزدوروں کا مظاہرہ حکومت کے پاس سرکاری ملازمین کو مہنگائی الاؤنس اور دیگر سہولیات دینے کے لیے پیسے ہیں لیکن مزدوروں کی بیٹیوں کی شادی کے لیے پیسے نہیں ہیں۔ مزدور دستکار یونین کے ضلعی سربراہ درشن کمار کی قیادت میں کارکنوں نے ایم ایچ چوک علاقے میں وشواکرما مندر کے باہر حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔
مظاہرے کے دوران درشن کمار نے کہا کہ اس وقت مہنگائی کی وجہ سے محنت کش طبقہ سب سے زیادہ پریشانی کا شکار ہے۔ افراط زر میں تین گنا زیادہ اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ آمدنی پہلے سے کئی گنا کم ہو گئی ہے۔ اس وقت میں اپنے خاندان کو دو وقت کی روٹی دینا بھی مشکل ہو رہا ہے۔
حکومت سرکاری ملازمین کو روز بروز فوائد فراہم کر رہی ہے۔جبکہ ان کے پاس مزدوروں کے لیے کچھ نہیں ہے۔ لیبرکارڈ بننے کے بعد ان کے بچے لیبر ڈیپارٹمنٹ سے سکول اور کالج میں پڑھنے کے لیے اسکالرشپ کی سہولت حاصل کرتے تھے۔
لیکن پچھلے کچھ سالوں سے بیشتر مزدوروں کے بچوں کو اسکالرشپ نہیں ملی۔ حکومت کی جانب سے مزدورکو اپنی بیٹی کی شادی کے لیے 25 ہزار روپے کی مددملتی تھی۔2016 سے یہ بھی بند کر دی گئی۔