ادھم پور میں خواتین ملٹی پرپز ہیلتھ ورکرز نے مظاہرہ Udhampur Womens Protest کیا۔ خواتین ملٹی پرپز ہیلتھ ورکرز نے سی ایم او آفس کے باہر دھرنا دیا اور کئی مہینوں سے روکی گئی تنخواہ کی اجرائی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ کئی بار ہڑتال کرنے کے بعد بھی حکومت نے انہیں وقت پر تنخواہیں ادا نہیں کیں۔ اس لیے انہیں احتجاج کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ریتا کماری کی قیادت میں خواتین ملٹی پرپز ہیلتھ ورکرز نے سی ایم او آفس کے باہر دھرنا دیا اور نعرے بازی کی۔ ریتا نے کہا کہ حکومت کی لاپرواہی کی وجہ سے وہ ہڑتال پر بیٹھنے پر مجبور ہوئی ہیں۔ Udhampur Womens Protest
Udhampur Womens Protest:ادھم پور میں خواتین ملٹی پرپز ہیلتھ ورکرز نے مظاہرہ - Udhampur Womens Protest
ادھم پور میں خواتین ملٹی پرپز ہیلتھ ورکرز نے مظاہرہ کیا۔ خواتین ملٹی پرپز ہیلتھ ورکرز نے سی ایم او آفس کے باہر دھرنا دیا اور کئی مہینوں سے روکی گئی تنخواہ کی اجرائی کا مطالبہ کیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ کئی بار ہڑتال کرنے کے بعد بھی حکومت نے انہیں وقت پر تنخواہیں ادا نہیں کیں۔ Udhampur Womens Protest
ان کا سب سے بڑا مسئلہ تنخواہوں کا بروقت نہ دینا ہے۔ انہیں چار چھ ماہ بعد تنخواہ ملتی ہے۔ اس وقت تک سینکڑوں ہیلتھ ورکرز کو مالی پریشانیوں سے دوچار ہونا پڑا۔تمام ملازمین نے ایک بار 37 دن اور دوسری بار 63 دن تک تنخواہوں کی بروقت اجرائی کے مطالبے پر ہڑتال کی۔ اس وقت حکومت نے اس مسئلہ کو حل کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔ لیکن کئی سال گزرنے کے باوجود انہیں وقت پر تنخواہ نہیں ملی۔ انہوں نے بتایا کہ کووڈ کے دو سالوں میں محکمہ صحت نے دن رات کام کیا ہے۔ Udhampur Womens Protest
اس کے باوجود انہیں وقت پر تنخواہ نہیں مل رہی۔ اس وقت کئی ماہ سے تنخواہ نہ ملنے کی وجہ سے ہر کوئی پریشان ہے۔ ان کے لیے اپنے خاندان کی ضروریات پوری کرنا مشکل ہو گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کئی ہیلتھ ورکرز ذہنی مریض بن چکے ہیں۔ وہ دن رات گھر والوں کی فکر میں رہتے ہیں، کیونکہ ان کے پاس بچوں کو داخلہ دلانے کے لیے پیسے بھی نہیں ہیں۔ خاندان کی ضروریات پوری کرنے کے لیے سب قرض لے رہے ہیں۔ جب جموں و کشمیر کو UT بنایا گیا تو امید تھی کہ اب انہیں ان کی تنخواہ وقت پر ملے گی۔ لیکن، اس کے بعد بھی حکومت نے طریقہ کار کو بہتر نہیں کیا۔ اگر یہی صورت حال جاری رہی تو آنے والے دنوں میں سب ایک بار پھر ہڑتال کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔