جموں و کشمیر میں زیادہ تر لوگ کھیتی باڑی کرتے ہیں اور ضلع ادھم پور باغبانی اور کاشتکاری کے لیے بہت اہم مانا جاتا ہے۔
ادھم پور میں کاشت کار نامیاتی کاشتکاری کی طرف مائل اس وجہ سے ضلع انتظامیہ کسانوں کو ہر ممکنہ باغبانی کے لیے نئے مواقع فراہم کر رہی ہے تاکہ اس کے ذریعہ یہاں کے کسان نہ صرف اپنی طرز زندگی کو تبدیل کرسکیں بلکہ اپنی آمدنی میں بھی اضافہ کر سکیں۔
مضر کیمیائی مادوں، کیڑے مار ادویات اور نقصاندہ کھادوں سے دور یہ کسان روایتی کھاد جیسے گوبر کی کھاد، برمی کھاد اور دیگر ایسی کھادوں کا استعمال کر رہے ہیں جو ماہرین زراعت نے تجویز کیے تھے۔
ضلع ادھم پور کے چیف زرعی افسر ستیش بھگت نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لوگ ان دنوں صحت کے لحاظ سے بہت زیادہ بیدار ہو رہے ہیں اور ایسی نامیاتی سبزیوں کی بازار میں بہت زیادہ مانگ ہے۔ اس طرح کی سبزیاں بڑی مقدار میں بازار میں فروخت ہوتی ہیں۔ ہم ایسے کسانوں کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں کہ وہ سرکاری تعاون سے چلنے والی اسکیم کے فوائد کے ساتھ جدید ترین ٹکنالوجی بھی استعمال کریں۔