اردو

urdu

ETV Bharat / state

اترپردیش پولیس کی مبینہ زیادتی کی کہانی، سمیہ رانا کی زبانی - شاہین باغ

بھارت کے مقبول ترین شاعر منور رانا کی صاحبزادی سمیہ رانا پر شہریت قانون کے خلاف مظاہرہ کرنے کی وجہ سے اترپردیش پولیس نے ایف آئی درج کیا ہے، جس کی وجہ سے منور رانا کو کافی صدمہ پہنچا ہے۔

اترپردیش پولیس کی بربریت سمیہ رانا کی زبانی
اترپردیش پولیس کی بربریت سمیہ رانا کی زبانی

By

Published : Jan 27, 2020, 11:26 PM IST

Updated : Feb 28, 2020, 5:08 AM IST

قومی دارالحکومت دہلی کے شاہیں باغ میں سمیہ رانا نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کے دوران اترپردیش پولیس کے ذریعہ اپنے اوپر مقدمہ درج کرنے کا واقعہ بیان کیا۔

سمیہ رانا نے کہا کہ 17 جنوری کو اتر پردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف خواتین جمع ہوئیں۔ ہم بھی وہاں شاہین باغ کی خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے کھڑے تھے۔

اترپردیش پولیس کی بربریت سمیہ رانا کی زبانی

انہوں نے کہا کہ کہرا بہت تھا، اور ٹھنڈ بہت کافی زیادہ تھی، اس وقت ہم نے کوئلے جلانے شروع کیا، اسی دوران پولیس آتی ہے اور کوئلہ پر پانی ڈال کر چلی جاتی ہے اور ہمیں شیڈ بھی ڈالنے نہیں دیا جس کے بعد کمبل وغیرہ کا انتظام کیا گیا لیکن اگلے روز پولیس ہمارے کمبل بھی چھین کر لے جاتی ہے۔

انہوں نے کہا ہم لوگ پولیس کا پیچھا کرتے ہیں لیکن اترپردیش پولیس کے بغیر کچھ بتائے وہاں سے چلی جاتی ہے، تیسرے دن بھی پولیس ایسا ہی کرتی ہے، انہیں ہم پر رحم تک نہیں آتا کہ یہاں خواتین مظاہرہ پر بیٹھی ہیں اور ہر عمر کی خواتین ہیں۔

''اس پر مزید ستم یہ ہوتا ہے کہ پولیس ہمارے خلاف ایف آئی آر درج کرتی ہے، ہم پر یہ الزام عائد کیا جاتا ہے کہ ہم نے خاتون پولیس اہلکاروں سے بدتمیزی کی جبکہ اس کا ان کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے''۔

سمیہ رانا نے مزید کہا کہ جب مجھے پتہ چلا کہ میرے خلاف ایف آئی آر درج کیا گیا ہے، تو مجھے کچھ فرق نہیں پڑا لیکن میرے والد صدمے میں چلے گئے۔

Last Updated : Feb 28, 2020, 5:08 AM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details