کریم نگر: وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو کہا کہ وہ تلنگانہ میں تبدیلی کی لہر دیکھ رہے ہیں اور اگلے پانچ سال ریاست کی ترقی کے لیے اہم ہیں۔ مودی نے کہا کہ ''پہلی بار تلنگانہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت بنے گی اور پسماندہ طبقہ (بی سی) کا لیڈر وزیر اعلیٰ ہوگا۔ کریم نگر کے لوگوں نے حضور آباد ضمنی انتخاب میں وزیر اعلیٰ اور بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے صدر کے چندر شیکھر راؤ کی شکست کا ٹریلر دکھایا۔ اب اسمبلی الیکشن میں آپ انہیں گھر بھیجنے جارہے ہیں۔ تلنگانہ میں بی جے پی کی حکومت بنانا بہت ضروری ہے، کیونکہ 2024 میں بی جے پی دوبارہ مرکز میں برسراقتدار آئے گی اور ڈبل انجن والی حکومت کی تشکیل سے ریاست میں ترقی اور پیشرفت میں تیزی آئے گی۔
انہوں نے کہا کہ ’’ہم دکھائیں گے کہ تلنگانہ کس طرح ملک میں نمبر ایک بنے گا۔ آپ تلنگانہ کے مستقبل کو قسمت پر نہیں چھوڑ سکتے۔ ہمیں خیال رکھنا ہوگا۔ ہر ریاست سمیت ملک کی ترقی ہمارے لیے اہم ہے۔ جب بھی آپ لوگوں کو بتائیں گے کہ آپ نے ترقی کے لیے، ملک کے فخر کے لیے، عوامی حمایت کے لیے اور غریبوں کی بھلائی کے لیے ووٹ دیا ہے، عوام کے ذہن میں ایک ہی نام آتا ہے اور وہ ہے بی جے پی۔ میں تبدیلی کی ہوائیں دیکھ رہا ہوں۔" انہوں نے کہا، ’’تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) اور کانگریس نے آپ کو دھوکہ دینے کا کوئی موقع نہیں چھوڑا۔ بدعنوانی کرپشن اور خوشامد میں دونوں جماعتوں کے نام آپ کے ذہن میں آئیں گے۔ اس بات کی کوئی گارنٹی نہیں ہے کہ کانگریس ایم ایل اے پارٹی کے ساتھ رہیں گے۔ وہ بی آر ایس میں شامل ہوں گے۔ اگر آپ بی آر ایس کو گھر بھیجنا چاہتے ہیں تو بی جے پی کو ووٹ دیں۔
انہوں نے کہا کہ کانگریس نے آنجہانی وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ کی ان کی زندگی کے دوران اور ان کی موت کے بعد بھی توہین کی ہے۔ انہوں نے کہا، "بی آر ایس اور کانگریس دونوں خاندانی پارٹیاں ہیں اور وہ اعلیٰ عہدے پرصرف اپنے خاندان کے افراد کے بارے میں ہی سوچ سکتے ہیں، لیکن آپ کے بچوں کے بارے میں نہیں۔ وہ بچوں کا مستقبل تباہ کر دیں گے۔ وہ دونوں ایک جیسے ہیں۔ ان سے ہوشیار رہیں۔" وزیر اعظم نے کہا، ''بی جے پی تلنگانہ کا فخر بڑھا سکتی ہے۔ خاندانی جماعتیں قوانین کی بھی پرواہ نہیں کریں گی۔ پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) نے یہاں اپنا سر اٹھایا ہے۔ اس علاقے میں نکسلی تشدد بھی ہوا ہے۔ ہم نے اس پر مضبوطی سے قدم رکھا ہے اور کے سی آر نے فائدہ اٹھایا۔