اس مو قع پر انہوں نے یومِ آزادی کی تمام بھارتیوں کو مبارک باد پیش کر تے ہو ئے کہا کہ آزادی کی آواز سب سے پہلے 1672 میں حضرت مولانا عبدالعزیز دہلوی ؒنے 150 سال قبل بلند کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ بھارت کی تا ریخ کے او راق ہندو تا نی مسلما نوں کی قر بیا نیوں سے بھرے ہو ئے ہیں۔حقا ئق سا منے رکھ کر اگر دیکھا جا ئے تو مسلمان وہ قوم ہے جس نے ہر مو ڑ پر ابنا ئے وطن کے سا تھ ہا تھ بڑھا تے ہو ئے ہندو ستان کے ٹمٹا تے چراغ کو رو شن کیا اورملک کو غلا می سے نجات دلائی۔طو فا نی مو جوں اور نفرت و تعصب کے ابلتے شرا روں کو ٹھنڈا کیا ہے اور بھارت کو حسین و جمیل بنا نے اور دنیا میں اس کا نام رو شن کر نے کیلئے اہم کر دار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے اکابرین حضرت سرہندیؒ سے لے کر حضرت حاجی امداد اللہ مہاجر مکی تک تمام ہی اکابرین نے انگریزوں کے خلاف آواز اٹھائی، ایک ہندو مو رخ رام گپت نے لکھا ہے کہ 1857 ء میں 50 ہزار علماء کرام اور 5 لاکھ سے زائد مسلمان شہید ہو ئے، مسلمانوں نے بھی علماء کرام کے قیا دت میں جنگ آزا دی کا جھنڈا بلند کیاتھا،دنیا نے ایسا نظا رہ دیکھا کہ دہلی کی چا ندی چوک سے لے کر لا ہور تک ہر درخت پر علما ء اورمسلم عو م کی لاش لٹکی تھی،اور اگر کو ئی دا ڑھی وا لا نظر آتا تو اس کو بھی پھانسی دی جاتی ۔