اردو

urdu

ETV Bharat / state

تلنگانہ نے مزدوروں کے لئے 11 ٹرینیں چلائیں

چیف سکریٹری سومیش کمار نے کہا ہے کہ 'تلنگانہ نے دیگر ریاستوں کے مزدوروں کے لئے 11ٹرینیں چلائیں'۔

By

Published : May 7, 2020, 3:58 PM IST

Telangana runs 11 trains for laborers
Telangana runs 11 trains for laborers

تلنگانہ کے چیف سکریٹری سومیش کمار نے کہا ہے کہ 'ریاستی حکومت نے بدھ کو 11ٹرینیں مختلف ریاستوں بہار، یوپی، مدھیہ پردیش اور راجستھان کے لئے چلائی ہیں۔

اپنے بیان میں انہوں نے جمعرات کو کہا کہ 12803نقل مکانی کرنے والے مزدوروں کو ان ٹرینوں کے ذریعہ متعلقہ ریاستوں کو بھیجا گیا ہے۔ یہ ٹرینیں حیدرآباد کے مختلف مقامات سے صبح کی ابتدائی ساعتوں میں روانہ ہوئیں۔ان 11ٹرینوں کے علاوہ دو ٹرینیں جھارکھنڈ کے لئے یکم مئی کو روانہ ہوئی۔

ایک اور ٹرین 5 مئی کو 2471 مزدوروں کو لے گئی۔ وزیراعلی نے خود شخصی طورپر اس معاملہ میں مداخلت کی اور اس بات کو یقینی بنایا کہ 40 ٹرینوں کے ذریعہ ان مزدوروں کو بھیجا جاسکے۔

بیشتر ریاستوں سے ربط پیدا کیا گیا تاہم دیگر ریاستیں چاہتی تھیں کہ ان مزدوروں کے لئے مزید انتظامات کئے جائیں اسی لئے ان مزدوروں کو بھیجنے کے لئے تلنگانہ حکومت کی جانب سے کئے گئے انتظامات کے باوجود 11ٹرینیں ہی منگل کو روانہ ہوسکیں۔

ان مزدوروں کی ریاستوں سے منظوری حاصل کرنا،مزدوروں کو بھیجنے کے لئے ریلوے کے ایس او پی کے مطابق ضروری ہوتا ہے۔

منگل کو ٹرین میں سوار تمام مزدوروں کو غذا،پھل،پانی وغیرہ فراہم کئے گئے۔ان کو متعلقہ مقامات سے بسوں کے ذریعہ لایاگیا اور ریلوے اسٹیشنوں پر چھوڑا گیا۔

سینئر آئی اے ایس اور آئی پی ایس عہدیدار بشمول چیف سکریٹری نے نقل مکانی کرنے والے مزدوروں کی مکمل نقل وحرکت کی نگرانی کی۔چیف سکریٹری نے بڑی ریاستوں جیسے ایم پی، چھتیس گڑھ، اوڈیشہ،مغربی بنگال، اترپردیش، جھارکھنڈ، بہار، راجستھان کے چیف سکریٹریز کو مکتوبات روانہ کئے تاکہ آبائی مقامات کو جانے کے خواہشمند نقل مکانی کرنے والے مزدوروں کو قبول کیاجائے۔

بعض ریاستوں سے ردعمل کا انتظار ہے اور ان ریاستوں کی منظوری کے بغیر ٹرینیں نہیں چلائی جاسکتیں۔

ان مزدوروں کے رجسٹریشن کاکام تیزی کے ساتھ جاری ہے اور تاحال 2.78لاکھ مزدوروں کا رجسٹریشن کروایاگیا ہے۔

یوپی کے 67000، بہار کے 66000، مغربی بنگال کے 45000، اوڈیشہ کے 34000، جھارکھنڈ کے 29000 مزدور تلنگانہ میں ہیں تاہم یہ مزدور اس بات کو ذہن نشین کرلیں کہ ان کی ریاستوں کی منظوری ریلوے کے اصولوں کے مطابق ضروری ہوتی ہے۔

ان مزدوروں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ مسلسل کام کرتے رہیں اور جب کبھی بھی ٹرینیں دستیاب ہوں گی ان کو مطلع کیاجائے گا اور ان کو بھیجا جائے گا۔صرف رجسٹرڈ مزدوروں کو ہی لاٹری سسٹم کے ذریعہ اور ان ریاستوں کی منظوری کی بنیاد پر بھیجا جائے گا۔

حکومت تلنگانہ نے ریلویز کو تاحال 1.65کروڑروپئے اداکئے ہیں۔یہ رقم 13ٹرینوں کی فیس کے طور پر دی گئی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details