انہوں نے تین طلاق کے مسئلے پر تلنگانہ راشٹریہ سمیتی کے واک آؤٹ کو منصوبہ بند تائید قرار دیتے ہوئے مسلمانوں کے جذبات سے کھلواڑ کا الزام عائد کیا۔
'تین طلاق بل کی منظوری، شریعت میں مداخلت'
تلنگانہ کانگریس رہنما محمد علی شبیر نے تین طلاق بل کی منظوری کو آر ایس ایس اور بی جے پی کے ایجنڈے کا آغاز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اب بی جے پی یکے بعد دیگرے کامن سیول کوڈ، 370، 35A، وغیرہ پر عمل آواری فاشسٹ قوتوں کا اگلا ہدف ہوگا۔
تین طلاق بل کی منظوری، شریعت میں مداخلت، متعلقہ تصویر
کل ہند مجلس اتحاد المسلمین سے ٹی آر ایس کی اندھی تائید کے متعلق شبیر علی نے سوال کیا کہ کیا اب بھی اسدالدین اویسی ٹی آر ایس کی حمایت کریں گے؟
مسلم راشٹریہ منچ کی رکن قادر النساء نے تین طلاق بل کی منظوری کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ مسلمانوں کو اس کا خیر مقدم کرنا چاہیے کیوں کہ طلاق خود اسلام میں نا پسندیدہ عمل ہے۔