چیف جسٹس آر ایس چوہان کی زیرقیادت ڈویژن بینچ نے سادہ بیع ناموں کو باقاعدہ بنانے کے لیے 12 اکتوبر کو حکومت کی طرف سے جاری کردہ جی او 112 کو چیلینج کرنے والی مفاد عامہ کی عرضی کی سماعت کی جو نرمل ضلع کے شنڈے دیوداس نامی شخص کی جانب سے داخل کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ عدالت نے سادہ بیع ناموں کو باقاعدہ بنانے سے روکنے کا حکم دیا جو حال ہی میں شروع کیا گیا تھا۔
عدالت نے واضح کیا کہ نیا ریونیو ایکٹ نافذ ہونے کے بعد موصول ہونے والی درخواستوں پر غور نہیں کیا جانا چاہیے، اس سلسلہ میں ہائی کورٹ نے عبوری احکامات جاری کیے۔
ایک مرحلہ پر ہائیکورٹ نے سوال کیا کہ کالعدم قانون کے تحت زمین کو کیسے باقاعدہ بنایا جاسکتا ہے؟
عدالت نے کہا کہ ریاستی حکومت نے لینڈ ریکارڈ آف رائٹ (آر او آر) ایکٹ کے تحت سادہ بیع ناموں کو باقاعدہ بنانے کے لیے ایک جی او جاری کیا ہے نیا ریونیو ایکٹ نافذ ہونے کے بعد بھی اس جی او پر عمل غلط ہے۔