اردو

urdu

ETV Bharat / state

SIO Reaction تلنگانہ اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ایس آئی او کا مطالباتی منشور جاری - اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا

اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ایس آئی او تلنگانہ نے مطالباتی منشورجاری کیا۔ آئی ایس او نے ریاست کی تعلیمی اور معاشی صورت حال پر تشویش کا اظہار کیا۔ تعلیم کے لیے 30 فیصد بجٹ، اسکالرشپس کی بروقت اجرائی، سرکاری نوکریوں میں بھرتی اور روزگار کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔

اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ایس آئی او تلنگانہ نے جاری کیا مطالباتی منشور
اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ایس آئی او تلنگانہ نے جاری کیا مطالباتی منشور

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 13, 2023, 2:29 PM IST

اسمبلی انتخابات کے پیش نظر ایس آئی او تلنگانہ نے جاری کیا مطالباتی منشور

حیدرآباد: اسٹوڈنٹس اسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا (ایس آئی او) حلقہ تلنگانہ نے اسمبلی انتخابات 2023 کے پیش نظر مطلباتی منشور جاری کیا جس میں تعلیم ، روزگار اور نواجونوں سے متعلق مسائل کو اجاگر کیا۔ ایس آئی او طلبہ و نوجوانوں کی متحرک تنظیم ہے جو ہمیشہ طلبہ کے مسائل کے سلسلہ میں فکر مند رہی ہے۔ ایس آئی او تعلیمی میدان میں انصاف، رسائی اور معیار تعلیم کی بلندی کے حوالے سے جدوجہد کرتی آئی ہے، بالخصوص اقلیتوں اور پچھڑے طبقات کی تعلیمی ترقی اس کی توجہ کا مرکز رہے ہیں۔ اسی پالیسی کے تحت ایس آئی او نے ایک طلبائی منشور جاری کیا،اس منشور کے ذریعہ تلنگانہ کے تعلیم، روزگار اور اقلیتوں سے متعلق اہم مسائل پر اسٹیڈی کرتے ہوئے صحیح صورتحال سے عوام اور سیاسی جماعتوں کو واقف کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس منشور میں تین اہم نکات تعلیم، روزگار اور نوجوانوں کے مسائل کو زیر بحث لایا گیا۔

ایس آئی او تلنگانہ کے ریاستی صدر محمد عبدالحفیظ نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے ریاست کی نازک تعلیمی صورتحال پر تشویش کا اظہارکیا اور کہا کہ ریاست میں تعلیم کا بجٹ مسلسل گھٹ رہا ہے جس کی وجہ سے تعلیمی ادارے خستہ حالی کا شکار ہیں ، کئی اسکولوں میں RTE کی پابندی نہیں ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ایس آئی او کا مطالبہ ہیکہ کوٹھاری کمیشن کی سفارشات کے مطابق حکومت تعلیم کے لئے بجٹ کا 30 فیصدحصہ مختص کرے۔ اقلیتی اسکالرشپ کے متعلق منشور میں کہا گیا ہے کہ کئی طلبہ اسکالرشپ کی عدم اجرائی کی وجہ سے تعلیمی اداروں سے اسناد حاصل کرنے میں ناکام ہیں۔ قرض پر فیس ادا کرنے پر مجبور ہیں، حکومت فوری ان بقایہ جات کو ادا کرے اور اسکالرشپ کے عمل کو بہتر بنائے۔ DSC اردو میڈیم طلبہ کے ساتھ ہونے والی ناانصافی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ان مخلوعہ نشستوں کو پُر کرنے کے لئے انہیں ڈی-ریزرو کیا جائے اور DSC-2023 میں تمام اردو میڈیم نشستوں کو پُر کیا جائے۔

محمد فراز احمد، ریاستی سکریٹری نے کہا کہ حکومتTMREIS کے مستقبل کے تحفظ کے لئے اس کے بجٹ کو اقلیتی بجٹ کے بجائے "سب پلان" بناتے ہوئے بجٹ مختص کرے اور وقف بورڈ کی اراضی پر اس کی عمارتیں تعمیر کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کے تعلیمی اداروں میں مخلوعہ جائیدادوں کا مسئلہ تشویشناک ہے۔ ریاستی یونیورسٹیز بالخصوص عثمانیہ یونیورسٹی کی صورتحال توجہ کی طالب ہے نیز اسکولز اور ڈگری کالجز میں بھی بہت سی مخلوعہ جائیدادیں ہیں ۔ ایس آئی او کا مطالبہ ہے کہ ان تمام مخلوعہ جائیدادوں کو فوری طور پر پُر کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیں:Flood 1908 in hyderabad حیدرآباد میں انٹک تنظیم اور دکن آرکیف کا مشترکہ ہریٹج واک

نوجوانوں کے دیگر مسائل جیسے روزگار اور ایڈیکشنز پر گفتگو کرتے ہوئے برادر عبدالرحمن، سکریٹری رابطہ عامہ نے مطالبہ کیا کہ حکومت طلبہ کی دماغی صحت پر خاص توجہ دے، ریاست کے طلبہ پر مسابقتی و دیگر امتحانات کا بھاری بوجھ ہے جس کی وجہ سے آئے دن طلبہ کی خودکشی کے معاملات سامنے آرہے ہیں، حکومت، کالج انتظامیہ کے اشتراک سے طلبہ کی کاونسلنگ کا انتظام کرے نیز ڈرگز و دیگر منشیات کی روک تھام کے لئے سخت اقدامات لے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details